گورکھناتھ مندر پر آتنکی حملہ!

گورکھپور میں گورکھناتھ مندر پر اتوار کی رات ہوئے حملے کے تار خطرناک دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس سے جڑے ہیں ۔گورکھپور کے سو ل لائن کے باشندے حملہ آور مرتضی عباسی کے لیپ ٹاپ سے جانچ ایجنسیوں کو اہم سراغ ملے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ سیریا میں آئی ایس آئی ایس کے دہشت گردوں کے رابطے میں تھا اور لون ولف اٹیک کی تیاری کررہا تھا ۔اس معاملے کی جانچ پوری یوپی اے ٹی ایس کو سونپ دی گئی ہے ۔وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے احکامات دئیے ہیں کہ اے ٹی ایف کے ساتھ ایس ٹی ایف بھی اس واقعہ کا خلاصہ کرنے کے لئے مشترکہ طور پر کام کرے گی ۔پیر کو لوک بھون کے میڈیا سینٹر میں اخبار نویسوں سے بات چیت میں پردیش کے اپر چیف سیکریٹری ابھیناش کمار اوستھی اور اے ڈی جے قانون و انتظام پرشانت کمار نے مشترکہ طور پر کہا کہ یہ حملہ ایک سنگین سازش کا حصہ ہے اور دستیاب ثبوتوں کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے یہ آتنکی واقعہ ہے ۔حملہ آور شخص آتنکی واقعے کو انجام دینے کی بدنیتی سے مندر کمپلیکس میں گھسنے کی کوشش کر رہا تھا ۔ضلع پولیس و پی ایس ای کے بہادر جوانوں نے اسے ناکام کر دیا ۔ان جوانوں نے پورے تحمل کے ساتھ کاروائی کی ۔ذرا سی چوک ہونے پر حملہ آور درشن کرنے والے لوگوں کوبھی نقصان پہوچنا سکتا تھا ۔واردات میں حملہ آور کے ذریعے پی ایس ای کے دوجوانوں کو شدید طور پر زخمی بھی کیا گیا ۔گورکھناتھ مندر کی حفاظت میں تعینات پی ایس ای جوانوں پر دھاردار ہتھیار سے حملہ کرنے کا ملزم مرتضیٰ احمد عباسی کے موبائل لیپ ٹاپ سے کئی سراغ اے ٹی ایس کے ہاتھ لگے ہیں ۔جانچ میں سامنے آئے ثبوتوں کی بنیاد پر اے ٹی ایس کی ٹیم حملہ آور کا آتنکی کنکشن تلاشنے نیپال گئی ہے ۔احمد عبادسی کے خلاف پولیس نے دو الگ الگ مقدمے درج کئے ہیں پہلے مقدمے میں پولیس نے اقدام قتل اور لوٹ کی کوشش اور مذہبی نفرت پھیلانے سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے سمیت مختلف سنگین دفعات لگائیں ہیں ۔دوسرا مقدمہ ہتھیار ایکٹ کے تحت درج کیا ہے ۔خاص بات یہ ہے کہ اتوا ر کو ہوئے حملے سے پہلے مرکزی ایجنسیوں نے اپنے الرٹ میں اس کا اندیشہ جتایا تھا ۔ذرائع کی مانیں تو یوپی چناو¿ کے بعد صوبہ میں بھاجپا سرکار بننے سے بوکھلائی آتنکی تنظیم مسلسل آتنکی حملے کی سازش تیار رکر ہی ہیں ۔قریب 20دن پہلے نیپال کے راستے یوپی میں گھس پیٹ ہونے کے سراغ بھی خفیہ ایجنسیوں کو ملے تھے ۔حالانکہ اس سے دہشت گردوں کی پہچان اور حملے کی جگہ پر پختہ جانکاری نہیں تھی ۔جانچ ایجنسیوں کو اندیشہ تھا کہ آتنکی تنظیم ایودھیا ،کاشی ،متھورا کے علاوہ گورکھناتھ مندر کو بھی نشانہ بنانے کی تیاری میں ہے ۔پی سی کے مستعد جوانوں نے ایک بڑا آتنکی حملہ ناکام کر دیا ہے ۔اس بار پوری چوکسی برتنی ہوگی ۔یہ آتنکی تنظیمیں بوکھلائی ہوئی ہیں ۔لیکن پھر کئی اور کوشش کر سکتی ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟