اتراکھنڈ میں بی جے پی نے تاریخ بنائی !

الگ صوبے کے طور پر اپنے وجود میں آنے کے بعد سے ہی دیش کی پہاڑی ریاست اترا کھنڈ جہاں کانگریس اور بی جے پی میں باری باری سے اقتدار بدلتا رہا ہے لیکن اس بار اس ریاست نے اپنے بل پر کانگریس کو ہرا کر وہاں بی جے پی کو دوبارہ مو قع دیکر تاریخ رقم کر دی ہے۔ اترا کھنڈ میںبھاجپا نے جس ریاستی چہرے اور وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے نام پر چنا و¿ لڑا تھا وہ چناو¿ خود ہی ہار گئے ہیں ۔ بی جے پی کو صاف مینڈٹ کے باوجود دھامی کی ہار کے پیچھلے پارٹی کی آپسی کھینچا تانی مانا جا رہا ہے۔ دھامی کی ہار نے ایک بار پھر اتراکھنڈ کے اسی ریکارڈ کو برقرار رکھا جس میں وزیر اعلیٰ بطور سی ایم امیدوار ہارتے رہے ہیں ۔ دھامی کے علاوہ دو اور بڑے چہرے سابق وزیر اعلیٰ اور سر کردہ کانگریس لیڈر ہریش راو¿ت اور عآپ کے امیدوار کرنل اجے کوٹھیال کو ہار کا سامنا کر نا پڑا ۔ جو اپنی اپنی پارٹیوں سے وزیر اعلیٰ کے دعوے دار مانے جا رہے تھے ۔ کھٹیما میں دھامی اپنی ہیٹ ٹرک لگانے سے چوک گئے وہیں ہریش راوت لال کنواں سے تو کوٹھیال کنگوتری سیٹ سے ہار گئے ۔ بی جے پی کو یہاں تقریبا ً 44فیصدی ووٹ ملے اور کانگریس کو 38فیصدی ملے لیکن دونو ں پارٹیوں میں محض 6فیصد ووٹوں کے فرق نے سیٹوں کی شکل میں دونوں کے فرق کی کھائی کافی چوڑی کردی ۔ وہیں جیت کی گنجائش ہوتے ہوئے بھی اگر کانگریس پہاڑی ریاست کو فتح کرنے سے چوکی تو اس کی بڑی وجہ ریاستی کانگریسی نیتاو¿ں میں آپسی گروپ بند ی اور اپوزیشن کو ہرانے سے زیا دہ اپنوں کو ہرانے کیلئے کوشش رہی ۔ اب بی جے پی دھامی کو ہی وزیر اعلیٰ بناتی ہے یا پھر کوئی نیا چہرہ لاتی ہے اس پر قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ (انل نریند)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!