34مسلم امیدوار جیت کر اتر پردیش اسمبلی میں پہنچے !
اتر پر دیش اسمبلی میں اس مر تبہ مسلم امیدواروں کی تعد اد پچھلی مر تبہ کے مقابلے بڑھی ہے۔ پچھلے چنا و¿ سے اس مرتبہ 10مسلم امیدوار زیادہ کامیاب ہوئے اور کامیاب ہونے والے مسلم امید واروں کی تعدا د 34ہو گئی ہے اور سبھی منتخب ممبر اسمبلی سپا اتحاد کے ہیں ۔ پچھلے اسمبلی چنا و¿ میں 24مسلمان چن کر اسمبلی میں پہونچے تھے ۔سیاسی واقف کاروں کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ زیادہ مسلم امیدواروں کے کامیاب ہونے کے سوال پر وہ کہتے ہیں کہ جس پارٹی کا بنیادی ووٹ بینک مضبوط ہوتاہے اسی پارٹی کا مسلم امیدوار کامیاب ہوتاہے ۔ کوئی بھی مسلم امیدوار صرف مسلم ووٹروں کے سہارے نہیں جیت سکتا،بلکہ اسے پارٹی کا بنیادی ووٹ بینک بھی چاہیے ۔ جیسے سپا کا ووٹ بینک یادو ہے ۔ اگرکسی مسلم اکثریتی سیٹ پر امیدوار کو یادو ووٹ مل جائے تو وہ مسلم یادو اتحاد سے چنا و¿ میں کامیاب ہو سکتاہے ۔اس مرتبہ مسلمانوں نے متحد ہو کر صرف سپا کو ووٹ دیا کیوں کہ انہیں لگتا تھا کہ اگر بھاجپا کو ہرانا ہے تو اس کا مقابلہ صرف سپا ہی کر سکتی ہے۔ کانگریس پارٹی کی بات کریں تو اس کا اپنا ووٹ بینک بھی نہیں ہے تو اس کے مسلم امیدوار جیتنے کی کوئی امید نہیں تھی۔ مسلمانوں کا رہنما ہونے کا دعویٰ کرنے والے اتحادالمسلمین کے چنا و¿ میں بری طرح سے ہار نے کے سوال کا جواب تھا کہ اتر پر دیش کے مسلمانوں کو یہ اچھی طرح سے معلوم ہے کہ صرف مسلم ووٹ بینک کے سہارے کوئی بھی چنا و¿ نہیں جیت سکتا ۔ اس لئے وہ اسد الدین اویسی کی باتوں میں نہیں آئے اور ان کی پارٹی کے امیدواروں کو بالکل نظر انداز کر دیا ۔ مسلمان انکی ریلیوں میں تو خوب جمع ہوئے لیکن یہ بھیڑ ووٹ میں تبدیل نہیں ہو پائی جس کا نتیجہ ہے کہ اترپردیش میں اس بار کے اسمبلی چنا و¿ میں اویسی کے پارٹی کو صر ف 0.49فیصد ووٹ ملا ۔ویسے مسلم ووٹ بینک کی بات کریں تو اس بار کے اسمبلی چنا و¿ میں مسلم اکثریتی بو تھوں پر بھاجپا کو پچھلی بار سے چا ر گنا زیادہ ووٹ ملے ہیں ۔ تین طلاق قانون سرکاری اسکیموں فائدہ پانے والوں کا اثر اس چنا و¿ کے دوران دیکھنے کو ملا ۔عورتوں نے حفاظت کے نا م پر بھی بھاجپا کو ووٹ دیا ۔یوگی جی نے جو غنڈوں پر جو نکیل کسی ا س کا اثر عورتوں پر خاصہ ہوا ۔ مودی یوگی جوڑی نے اترپر دیش میں سبھی طبقوں پر اثر ڈالا ۔ پہلے سے زیادہ مسلم امیدواروں کا اسمبلی میں آنا اچھی بات ہے۔ جنتا زیادہ وہ مین اسٹریم سے جوڑیں گے اتنا ہی فائدہ تمام مسلمانو ں کو ہوگا ۔ اپنے ووٹروں کی خدمت زیادہ مضبوطی سے کریں گے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں