پابندیوں کا اثر روسی شہریوں پر بھی !

یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مغربی ممالک کے ذریعے لگائی گئی پابندیوں کی آنچ عام آدمی محسوس کرنے لگا ہے ۔دیش میں پیمنٹ سسٹم اب کام نہیں کررہا ہے ۔نقدی نکالنے کو لیکر بھی لوگوں کو دقتیں آرہی ہیں ۔ایک روسی باشندے نے بتایا ایپل پے ٹھیک سے کام نہیں کررہا ہے اس کے علاوہ ایک سپر مارکیٹ نے بھی فی شخص سامان خرید کی تعداد محدود کر دی ہے ۔ایپل پے نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس میں اپنے آئی فون و دیگر سامان کی فروخت بند کر رہا ہے ۔ساتھ ہی ایپل پے جیسی سہولیات کوبھی محدود کرے گا ۔بڑی تعداد میں غیر ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوںنے روس میں اپنے کاروبار بند کرد ئیے ہیں کئی لوگوں کا کہنا ہے ان قدموں سے ان کی روزمرہ کی زندگی پرکافی اثر پڑ رہا ہے ۔دیش کی کرنسی روبل کو غیر ملکی کرنسی میں بدلنے میں مشکلات آرہی ہیں ۔اے ٹی ایم کے باہر لمبی لمبی لائنیں ہیں کئی بینک کے پے کارڈ کو اے ٹی ایم قبول نہیں کررہے ہیں ۔اور ان سے پیسہ نکلنابند ہے ۔کھانے پینے کے سامان کی کمی ہونے کے علاوہ چیزوں کے دام بے تحاشہ بڑھ گئے ہیں ۔اپوزیشن لیڈریولیا گالوینا نے فیس بک پوسٹ میں لکھا دام بڑھنے کے مسئلے کا سامنا کررہے ہیں پنشن بھی رکی ہوئی ہے ۔دوائیاں اور میڈیکل ساز و سامان کی کمی ہورہی ہے ۔ہم 1990کو اب کم خراب وقت کے طور پر یاد کرتے ہیں لیکن اب ہم اس سے زیادہ خراب حالات سے گزررہے ہیں ۔لیکن میرا سوال ہے کس لئے کہ دیش میں بڑی تعداد میں لوگ جنگ کے خلاف ہیں اور روکنے کے لئے مظاہرے کررہے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!