شروع ہو گئی ہے 2024چنا و ¿کی دوڑ !

جن پانچ ریاستوں کی چنا و¿ نتیجے آئے ہیں ان کا اثر محض ان ریاستوں میں سرکار بنا نے تک محدود نہیں رہنے والا ہے ،بلکہ یہاں سے ریس شروع ہوتی ہے۔ 2024کے لوک سبھا چنا و¿ کیلئے ان ریاستوں کی سہارے اب سارا جوڑ ،گھٹا و¿ لو ک سبھا چنا و¿ کیلئے شروع ہونا طے ہے ۔ حالاںکہ اس درمیان گجرات ، ہماچل پر دیش ،کر ناٹک ،مدھیہ پر دیش ،راجستھان اور چھتیس گڑھ ریاستوں کے اسمبلی چناو¿ بھی ہوں گے لیکن نظر 2024پر ہی ہوگی۔ ان پانچ ریاستوں کے نتیجے اس لئے بھی اہم ہیں کہ جن ریاستوں سے 102لوک سبھا سیٹیں آتیں ہیں اور بی جے پی کو مر کز میں 300کے پار پہنچانے میں ان ریاستوں کا چہتا رول تھا ۔اپوزیشن نے ان ریاستوں کے ذریعے پس منظر میں تبدیلی کی امید لگا رکھی تھی لیکن اب وہ نئی حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھیں گے ۔ بی جے پی کیلئے تشفی کی بات یہ نہیں ہے کہ اس نے سب سے زیا دہ 90اسمبلی سیٹ والی ریاست میں اپنی واپسی کرلی ہے بلکہ یہ ہے کہ اس نے اپنا ایسا ایک مضبوط ووٹ بینک تیار کرلیا ہے جو اپوزیشن کے کسی بھی طرح کے اتحاد سے متاثر نہیں ہو رہا ۔ اس بار بھی مودی اور یوگی کے چہرے کے آگے بی جے پی کے خلاف سبھی فیکٹر بے اثر ثابت ہو گئے اور یہی سے یوگی آدتیہ ناتھ کی مقبولیت کے پائے دان نریندر مودی کے بعد نمبر دو پر پوزیشن میں آنے کی بحث چھڑ گئی ہے۔ پنجاب میں کانگریس کا اقتدار سے بے دخل ہونا اتنی بڑی بات نہیں ہے جنتی بڑی بات عآپ کا وہاں اقتدار میں آنا ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی ایک ریاستی پارٹی جو کسی دوسری ریاست میں سرکا ر بنانے جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کی جیت کی اہمیت اتنی نہیں ہے ہے اس نے پنجاب جیت لیا ہے ۔بلکہ یہ ہے کہ وہ کانگریس کا متبادل بن رہی ہے۔دہلی کے بعد پنجاب میں پارٹی کا فروغ دکھائی دیا ہے ۔ 2024کے پیش نظر اب عام آدمی پارٹی گجرات کا ٹارگیٹ طے کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کا یہ فروغ کانگریس کو زیادہ نقصان پہچائے گا ۔ اروند کیجریوال کی کوشش بھی 2024کے چنا و¿ میں چہر ا بننے کا ہوگا۔اترا کھنڈ بھی 2024کے نظریہ سے بی جے پی کو راحت دینے والا ہے ۔ پچھلے دو لوک سبھا چناو¿ سے بی جے پی یہاں سبھی پانچ سیٹوں پر کامیابی حاصل کرتی ہے آرہی ہے۔ اس بار چنا و¿ کے پہلے آخری چھ مہینوں میں پارٹی کو اپنے دو وزیر اعلیٰ بدلنے کے بعد پشکر دھامی بٹھانا۔ اس اثر چنا و¿ پر پڑنا تھا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟