اسدالدین اویسی کی کار پر حملہ !

ہاپوڑ کے چھجارسی ٹول پلازہ پر آل انڈیا اتحاد المسلمین کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کی کار پر گولیاں چلانے کے واقعے نے پارلیمنٹ سے سڑک تک کی سیاست کو گرما دیاہے پولیس نے دونوں حملہ آوروں کو گرفتا ر کرکے ملزمان کے خلاف اویسی کے قریبی دوست یامین خاں نے ہا پوڑتھانے میں مقدمہ درج کر ایا تھا ۔اس معاملے کے بارے میں اویسی نے پارلیمنٹ میں بیا ن دیا تھا اس کے بعد سرکا ر نے ان کو زیڈ پلس سیکورٹی دینے کو کہا گیا تھا لیکن انہوں نے منع کر دیا لیکن اس سارے واقعے کی تفصیل اور پولیس ایکشن کے بارے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیر کے روز پارلیمنٹ میں باقاعدہ بیان دیا اور اویسی سے زیڈ سیکورٹی لینے کی اپیل تھی ۔ وہیں گرفتار ہوئے ایک ملزم سچن نے بتایاکہ وہ اویسی کے بیان بازی سے دکھی تھا جس کے چلتے اس نے 2017میں حملے کا پلان بنا یا ۔ملزن گو تم بدھ نگر کے بادل پور تھانہ کے دوئی چائی گاو¿ں کا رہنے والا ہے۔دوسرا ملزم سریش نکڑ کے بیگ پور کا رہنے والا ہے ہاپوڑ پولیس نے سہارنپور پولیس کو اس ملزم کے بارے میں جانکاری بھیجی اور اس کی تلاش کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا ۔یوپی کے اپر پولیس ڈائریکٹر جنرل (لاءاینڈ آرڈر )پرشانت کمار نے جمع کو بتا یا کہ اویسی کی کار پر فائرنگ کرنے والے شبھم اور سچن نامی لڑکوں کو گرفتا رکیا ہے ۔ان کے قبضے سے ایک پستول برآمد ہوئی ان دونوں پر مختلف کرائم کی دفعات میں مقدمہ درج کیا گیاہے ۔ قافلے میں شامل ایک افسرنے بتایا کہ دو لڑکے کار سے آئے اور ٹول پلازہ کے گیٹ پر کارکھڑی کرکے بوتھ کے پاس کھڑے ہوگئے اور جب اویسی صاحب کی گاڑی بو تھ پر پہونچی تو انہوں نے گولیاں چلا دی میں نے لڑکے کے ہاتھ میں پستول دیکھی تو اپنی گاڑی سے انہیں ٹکر ماری لڑکا وہیں گر گیا اور دوسرا بھاگ گیا۔ ادھر ممبر پارلیمنٹ اویسی نے جمع کو لو ک سبھا میں اپنے ہاپوڑ دورے کو لیکر زیڈ سیکورٹی منع کر دیا تھا میں موت سے نہیں ڈرتا ہم سبھی کو ایک دن دنیا سے جانا ہے انہوں نے کہا ہمیں نفرت مٹانا ہے ہریدوار دھرم سنسد میں میرے بارے میںکیا کیا کہا گیا تھا ؟ میرے اوپر گولی چلانے والے پر یو اے پی اے کیوں نہیں لگایا گیا ۔مجھے حفاظت نہیں چاہئے دیش کا غریب محفوظ ہونا چاہیے ۔ یوپی کی جنتا گولی چلانے والوں کو بلٹ کا جواب بیلٹ سے دے گی۔ اس بات کا یقین ہے ہم اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں ۔ سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن اس کے لئے تشدد پر اتر نا قبو ل نہیں ہے معاملے کی جانچ ہونی چاہئے ۔ اور پوری سازش کا پتہ لگنا چاہیئے ۔اویسی صاحب سے سیاسی اختلافات بھلے ہی ہو لیکن ایسے بزدلانہ حملے کو کبھی قبول نہیں کر سکتے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟