چناو ¿ میں ڈیرا سچا سودا!

بدفعلی اور قتل کے قصوروار ڈیرا سچا سودا کے چیف گرمیت رام رحیم سنگھ کو پیر کے روز21 دن کی پیرول پر جیل سے رہا کر دیاگیا ۔وہ 2017 سے ہریانہ کی سناریہ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں ۔پنجاب میں 20 فروری کو ووٹ پڑنے ہیں ۔ایسے میں پولنگ سے 13 دن پہلے ہریانہ سرکار نے اسے رہا کر پنجاب کی مالوا بیلٹ میں نئے پینچ ڈال دئیے ہیں ۔پنجاب میں اقتدار کا راستہ مالوا بیلٹ سے ہو کر نکلتا ہے ۔یہاں ریاست کی کل 117 سیٹوں میں سے 69سیٹیں ہیں جن میں سے 47 سیٹوں پر ڈیرا سچا سودا کا سیدھا دبدبہ رہاہے ۔مالوا بیلٹ کی 25 سیٹیں تو ایسی ہیں جہاں 15 سے 20 ہزار ووٹر ڈیرے کے ماننے والے ہیں ۔کانگریس سرکار کے ذریعے بنائی گئی ایس آئی ٹی نے دس دن پہلے ہی شری گوروگرنتھ صاحب کی بے ادبی کے معاملے میں ڈیر ا شردھالوو¿ں کو سازشی قرار دیتے ہوئے کورٹ میں چالان پیش کیا ہے اس لئے ڈیرا کے ماننے والے کانگریس سے ناراض ہیں ۔پنتھک سیاست کرنے والے شرومنی اکالی دل سے ڈیرا پہلے ہی دور ہو چکا ہے ۔مالوا بیلٹ میں عام آدمی پارٹی مضبوط بنیاد بنا چکی ہے ۔اور اسی بیلٹ کے دم پر وہ سرکار بنانے کی حکمت عملی پر کام کررہی ہے ۔اس لئے کانگریس اپنے سی ایم امیدوار چرنجیت سنگھ چنی کو مالوابیلٹ سے چناو¿ لڑا رہی ہے ۔لیکن اب ڈیرا چیف کا جیل سے باہر آنا کانگریس کے لئے تشویش کا باعث بن چکا ہے ۔پنجاب میں اس مرتبہ کثیر امیدوار مقابلے ہیں ۔ایسے میں جو امیدوار جیتے گا اس کی جیت کا فرق بھی کم ہوگا ۔سیاسی واقف کار مانتے ہیں ایسی صورت میں ڈیرا چیف گورمیت رام رحیم سنگھ اپنے ماننے والوں کو کسی ایک پارٹی کو ووٹ ڈالنے کو کہتے ہیں توا س کا چناو¿ پر سیدھا اثر پڑے گا ۔وزیراعلیٰ منوہر لعل کٹھر نے کہا ہے کہ گورمیت کا پیرول ملنے کا چناو¿ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔اور تین سال کی سزا کاٹنے کے بعد قیدی کو فرلو مانگنے کا ذاتی حق ہے ۔جیل انتظامیہ نے سبھی پہلوو¿ں پر غور کرکے اجازت دی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟