امریکہ نے ایسے کیا آئی ایس سرغنہ کو ڈھیر !

امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انتہاں پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ کے نیتا ابو ابراہیم القریشی کی ایک امریکی کاروائی میں موت ہوگئی ہے امریکی صدر جو بائیڈن نے خود جمعرات کی رات ہوئی کاروائی کاجانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا کیلئے ایک بڑے آتنکی خطرے کو دور کر دیا گیا ہے۔ اس حملے میں القریشی کے علا وہ اس تنظیم کے ڈپٹی لیڈر اور کئی دیگر لوگوں کی موت کی بھی خبر ہے وہیں کاروائی میں شامل سبھی امریکی سیکورٹی جوان صحیح سلامت لوٹ آئے ہیں ۔امریکی حکام نے آئی ایس کے ڈپٹی لیڈر کا نام نہیں بتا یا لیکن مہینوں تک چلی پلاننگ کی تفصیل دی ہے جس کے بعد آخر شا م کے ادلت صوبے میں گھس کر یہ کاروائی کی گئی ۔ اس آپریشن کا ٹارگیٹ اسلامک اسٹیٹ کا نیتا ابو ابراہیم الحطمی القریشی ۔خطرناک تباہی مچانے والے کے نام سے جا نا جاتا تھا ۔سال 2019میں ابو بکر البغدادی کی موت کے بعد القریشی کو اسلامک اسٹیٹ کا لیڈر بنا یا گیا تھا۔ اس کی موت کے بعد ہی یہ اعلان ہو گیا تھا کہ آئی ایس گروپ القریشی کی لیڈر شپ میں کام کرئے گا ۔سال 1976میں پیدا ہوئے القریشی پر ایک کروڑ ڈالر کا امریکہ نے انعان رکھا ہوا تھا۔ شام کے ادلب میں اس کا ٹھکانا پتہ چلا تھا کہ القریشی اپنے فیملی کے ساتھ شام کے قصبے میں رہ رہا ہے۔ ترکی کے سرحد کے پاس ادلب صوبے میں آنے والا یہ علاقہ دجہادی گروپوں کا گڑھ ہے جو اسلامک اسٹیٹ کے کٹر مخالف ہیں ۔ساتھ ہی وہاں ترکی حمایتی باغی یہاں سر گرم ہیں جو سیریا سرکا رکی مخالفت کررہے ہیں۔خفیہ جانکاری ملی تھی کہ القریشی وہاں ایک تین منزلہ عمارت کی دوسری منزل میں رہ رہے ہیں ۔قریشی وہی سے کوریئر کے ذریعے اپنے احکامات شام اور کئی دوسری جگہوں بھیج کر گروپ چلا تے تھے وہ کبھی بھی گھر سے با ہر نہیں نکلتا تھا ۔حملہ کرنے کے طریقوں پر تفصیل کے ساتھ غور کیا گیا تاکہ حملے میں عام شہریوں کو خطرہ نہ ہو ۔ ان سبھی باتوں پر دھیا رکھتے ہوئے زمین کے راستے حملے بولنے کے بارے میں باقاعدہ اسٹڈی کی گئی ۔ رہائشی عمارت کا ماڈل بنا یا گیا انجینئر وں نے یہ سمجھا کہ اگر دھما کے سے بلڈنگ کو اڑایا گیا تو کیسے حالا ت بنیں گے ۔بائیڈن کو دسمبر میں اس آپریشن کے بارے میں بتا یا گیا تھا اور منگلوار کو انہوں نے کاروائی کی اجازت دے دی ۔ آدھی رات کئی امریکی ہیلی کاپٹر شام کے آ تمے قصبے پہونچنے لگے ۔ امریکی فورسیز کو یہاں بری ٹکر مل رہی تھی ۔ گاڑیوں پر لگے انٹی ایئر کرافت گن سے جوابی کاروائی کی جا رہی تھی ۔ امریکی وزارت دفا ع پنٹا گا ن کے ترجمان تبری نے بتایا کہ امریکی فوج آٹھ بچوں سمیت دس لوگوں کو عمارت سے باہر نکالا کاروائی میں چار لوگوں میں قریشی اور اس کا ساتھی اور ان کی بیوی شامل ہے جو امریکی فوج پر فائرنگ کر رہے تھے ۔ آپریشن کے بارے میں پتہ چلتے ہی قریشی نے دوسری منزل پر دھماکہ کر دیا جس میں خود قریشی اور اس کی بیوی اور دو بچوں کی موت ہو گئی ۔ اس کے بعد فنگر پرنٹ اور ڈی این اے سے اب قریشی کی پہچان ہوئی بغدادی کی طرح قریشی نے خود کو اڑا یا ۔ قریشی نے ٹھیک اسی طرح 2019میں امریکی فورس کی کاروائی کے وقت ابو بکر البغدادی نے خود کو اڑا لیا تھا ۔ بغدادی کے ساتھ ہی ان کے بچے بھی مارے گئے تھے ۔ ٹارگیٹ انتہائی اہم ترین کروزروں میں ہوتے ہیں ۔ جیسے سال 2001میں پاکستان میں اسا مہ بن لادن پر کاروائی کیلئے ٹیم بھیجی گئی تھی ۔ امریکہ نے اسلامک اسٹیٹ کے چیف کو مار کر آتنک کے خلاف بڑی کامیا بی حاصل کی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟