ڈرگ اسمگلنگ اور ڈارک نیٹ !

ناجائز ڈرگ کارو بار کے معاملے میں ڈارک نیٹ کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے سیکورٹی ایجنسیوں کو دھڑلے سے کیونکہ پکڑ بننے کے لئے زیادہ تر معاملوں میں اسمگلنگ کا اس کا استعمال ہو رہا ہے ایجنسیاں مافیہ گروپوں کی حکمت عملی کو دھیان میں رکھتے ہوئے اس طرح کے سافٹ ویئر اور تکنیکی اسپشیلٹی پر زور دے رہی ہیں جس سے اس چکرویو کا پتہ لگانے مین کامیابی ملے بھارت امریکہ سنگا پور سمیت مختلف دیشوں کے ڈارک نیٹ کے ذریعے نا جائز کاروبار پر کاروائی کرنے کا چلن بڑھ رہا ہے وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈرگ اسمگلر ڈارک نیٹ کے ذریعے کرپٹو کرنسی کا استعمال کر کے اپنا نا جائز کاروبار کر رہے ہیں سرکار کرپٹو کرنسی کے لئے مجوزہ نئے قوانین میں اس تشیوش کو شامل کر رہی ہے سیکورٹی ایجنسیاں بھی ٹریننگ پر دھیان دے رہی ہیں جس سے اس ٹول کو سمجھ کر ایسے جرائم پر نکیل کی حکمت عملی کے تحت دیگر ایجنسیاں قائم کی جا سکیں نا جائز ڈر گ نیٹ ورک سے جڑے جرائم پیشہ افراد ایسے سافٹ ویئر کا استعمال انٹر نٹ کے تحت کرتے ہیں جسے پکڑنا تیسرے فریق کے لئے استعمال نہیں ہوتا نئے سافٹ ویئر کے ذریعے ایجنسیوں کی پکڑ سے بچنے کی کوشش کی جاتی ہے ذرائع نے بتایا کہ آتنکی گروپ ان طریقوں کے ذریعے سیکورٹی فورسیز کے سامنے چنوتی پیش کر تے ہیں لہذ ا کاروبار اور آتنک کے نیٹورک پر نکیل کسنے کے لئے دہشت گرد انسداد ایجنسیاں بھی اس طرح کے معاملے کی چھان بین کر کے نئی حکمت عملی بنانے میں لگی ہیں مرکزی سرکار نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے دائرے اختیار کو بھی مضبوط کرنے والا قدم اٹھاتے ہوئے سبھی ریاستوں کو ہدایت جاری کر نشیلی چیزوں سے جڑے چار پانچ اہم معاملے این سی بی کو سونپنے کے لئے کہا ہے جمعرا ت کو جاری ہدایت میں پانچ ستمبر تک ایسے کرنے کو کہا گیا ہے ذرائع کے مطابق مرکز نے سبھی چیف سکریٹریوں اور سبھی ریاستوں کی پولس کے ڈائریکٹر جنرل کو خط بھیجا ہے جس میں ان سے نشیلی چیزوں سے وابسطہ امول کو ایجنسی کے ساتھ شیئر کریں اڈانی مدرا بندرگاہ سے تقریباً تین ہزار کلو گرام ہیروئن اور ممبئی کروز ڈرگ معاملے کا پردہ فاش ہونے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!