گلشن کمار قتل کانڈ!

بمبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کو 1997 میں میوزیکار گلشن کمار قتل کانڈ میں فلم پروڈیوسر اور ٹپس انڈسٹریز کے شریک بانی رمیشن تیورانی کو بری کرنے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے ۔ساتھ ہی عدالت نے اس قتل کانڈ میں عبد الرو¿ف مرچنٹ کو قصوروار ٹھہرانے اور عمر قید کی سزا دینے کے عدالت کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے ۔جسٹس ایس ایس جادھو اور جسٹس این آر بورکر کی ڈویژن بنچ نے معاملے میں دوسرے ملزم رو¿ف کے بھائی رشید مرچنٹ کو بری کئے جانے کے نچلی عدالت میں فیصلے کو منسوخ کردیا ہے ۔بنچ نے اس معاملے میں عبدالرشید مرچنٹ کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی کیسٹ کنگ گلشن کمار کو اگست 1997 میں سب سٹی اندھیری میں گولی مار کر ہلاک کر دیاتھا ان کے حریفوں نے انہیں راستے سے ہٹانے کے لئے ابو سالم کو سپاری دی تھی ۔سیشن عدالت نے 29 اپریل 2021 کو 19 میں سے 18 ملزمین کو بری کردیاتھا جبکہ عدالت نے رو¿ف مرچنٹ کو مختلف دفعات اور ہندوستانی مسلح ایکٹ کی دفع 27 کے تحت قصوروار پایا تھا ۔رو¿ف نے قصوروار ٹھہرائے جانے کے فیصلے کے خلاف عرضی دائر کی تھی جبکہ ریاستی سرکار نے ترانی کو بری کرنے کیخلاف اپیل دائر کی تھی ۔ہائی کورٹ نے ریاستی سرکار کی عرضی خارج کر دی تھی اور عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا ۔عبدالرشید مرچنٹ کو بری کئے جانے کے فیصلے کو بنچ نے منسوخ کر دیا ۔اسے ڈی این نگر تھانہ میں سرینڈر کرنے کا حکم دیا قابل ذکر ہے کیسٹ کنگ گلشن کمار کے قتل نے بالی ووڈ میں تہلکہ مچا دیاتھا ۔انہیں صبح مندر میں جانے سے پہلے ہی ان کے پیچھے شوٹر لگ گئے تھے اور موقعہ پاکر ان کا بے رحمانہ قتل کر دیا تھا اور کچھ سازشی تو بھاگ گئے تھے اور کچھ قابومیں آگئے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!