برازیل میں ویکسین گھپلہ!

برازیل میں صدر جیئر بولسنیرو کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں راجدھانی ریو ڈی جنیریو میں ہزاروں لوگ ڈھول کی تھاپ پر مارچ کرتے ہوئے گدی چھوڑو کا نعریٰ لگا رہے تھے ا س کی وجہ سے کورونا کو لیکر بو لسنیرو کی پالیسیوں اور ویکسین خرید میں کرپشن کا الزام ۔ بولسنیرو پہلے تو کورونا کو شروع کی طرح ایک عام بیماری بتاتے رہے اس وجہ سے وقت رہتے اس کی روک تھام کے قدم نہیں اٹھائے جا سکے لوگوں میں اسے لیکر پہلے سے ناراضگی تھی بولسنیرو کی ان ٹال مٹول والی پالیسیوں کی وجہ سے دیش میں پانچ لاکھ سے زیادہ اس کورونا بیمارے سے موتیں ہو چکی ہیں اب تازہ تنازع ویکسین خرید میں رشوت مانگنے کا الزمات کا ہے سپریم کورٹ نے اس کی جانچ کے احکامات دیئے ہیں وہیں اپوزیشن پارٹیوں کے سو لیڈر بولسنیرو پر مقدمہ چلانے کا مسودہ بھی پیش کر چکے ہیںا ن کا کہنا ہے 2016میں جس طرح ناراض لوگوں نے مظاہرے کے بعد صدر ڈلما روزوف کو ہٹایا تھا ، ویسے ہی مظاہرے اب ہو رہے ہیں ساو¿تھ پاو¿لو کے کانگریس ممبر جائس ہیشل مین کچھ وقت پہلے تک بولسنیرو کے کٹر ہمایتی تھے اب وہ کہتے ہیں کہ کورونا کو لیکر انہوں نے نو جرم کئے ہیں اور وہ معافی لائق نہیں ہیں برازیل کی عوام انہیں معاف نہیں کر سکتی جیسے جیسے ان پر مقدمہ چلانے کی حمایت کرنے والے ممبران پارلیمنٹ کی تعداد بڑھ رہی ہے بولسنیرو نے اکتوبر 2022میں ہونے والے چناو¿ میں دھوکہ دھڑی ہونے کی بات کہنا شروع کر دی ہے ان کا کہنا ہے کہ اگلے سال ای وی ایم سے چناو¿ ہونے ہیں اس میں آسانی سے دھاندلی ہوسکتی ہے ان کے چناوی ہار دھوکہ دھڑی کا نتیجہ ہوگی دوسری طرف کورونا سے لڑنے کے لئے اسپیشل کمیٹی کے ممبر سنیور ہمرو کوسٹا کے مطابق بولسینرو کے ساتھ پہلے ہی ایماندار لیڈر کی تھی لیکن ویکسین گھوٹالے کی وجہ نے اسے کمزور کیا ہے برازیل میں کئے گئے سروے بتاتے ہیں گزشتہ پندرہ مہینے میں وبا سے بڑی تعداد میں لوگوں کو تباہی کا سامنہ کرنا پڑا برازیل میں ابھی چناو¿ ہوں تو بولسنیرو اپنے اہم سیاسی حریف اور صابق لوئز اناسیو لولا ، ڈاکٹر سلوا سے ہار جائیں گے ۔ کیا ہے ویکسین خرید کا گھوٹالہ ؟برازیل میںبھارت بائیوٹیک کی نمائندہ کمپنی پروسیسا میڈیکلوسس سے تو ویکسین خریدنے کے لئے فروری میں سودا ہوا تھا اور فی ڈوز قیمت پندرہ ڈالر یعنی 1117روپئے طے ہوئی تھی اس حساب سے کل 32کروڑ ڈالر کی ادائیگی ہونی تھی سودے میں رشوت کی بات آنے پر یہ سودا منسوخ ہو گیا کچھ دن بعد ایک دوا کمپنی کے نمائندے نے ہیلتھ وزارت میں لوجسٹکس چیف رابرٹو فریرا ڈائز پر دوا کمپنی سے ٹیکہ خریدنے کے لئے فی خوراک ایک ڈالر رشوت لینے کا الزام لگایا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!