کہیں بھاری نا پڑ جائے یہ لاپرواہی

جب بہار اسمبلی چناو¿ اور کچھ اسمبلیوں میں ضمنی چناو¿ اور پارلیمانی چناو¿کااعلان کیا گیا تب کورونا انفیکشن کے پیش نظر بہت سے لوگوں نے اس پر اختلاف ظاہر کیا مگر چناو¿ کمیشن نے یقین دلایا تھا چناو¿ کمپین کے دوران اس وائرس سے بچاو¿ کے لئے سبھی احتیاط برتی جائے گی ۔پولنگ مراکز پر مناسب دوری اور ریلیوں میں وہ سبھی احتیاط کی تعمیل کی جائے گی جو ضروری ہے اس انفیکشن کو آگے روکنے کے لئے جس بات کا ڈر تھا وہی ہو رہا ہے بہار اسمبلی چناو¿ مہم کے دوران نا تو سماجی دوری کی تعمیل ہو رہی ہے اور نا ہی کسی طرح کی بھیڑ پر کنٹرو ل ہو رہا ہے پولنگ مرکز پر مناسب دوری رکھنے کی تعمیل ہونی چاہیے جیسے ہاتھ دھونے سینیٹائزر وغیرہ کا انتظام ہوگا ریلیوںمیں سبھی قاعدے و قواعد کی دھجیاں اڑتی نظرآرہی ہیں ۔امیدوار بغیر ناک و منہ ڈھکے کمپین کرتے جار ہے ہیں ان کے ساتھ چلتی ورکروں کی بھیڑ ایسی کوتاہی کرتی دکھائی دے رہی ہے اسی کا نتیجہ ہے وہاں کے تین بڑے نیتا کورونا سے متاثر ہو گئے ہیں وہ سبھی اسپتال میں داخل ہیں ۔کورونا کے حالات بدتر نا ہو جائیں چناو¿ کمیشن نے سبھی سیاسی پارٹیوں سے چناو¿ مہم کے دوران کورونا گائڈ لائنس کی تعمیل کرنے کو کہا ہے ۔چناو¿ کمیشن نے کووڈ 19-سے وابسطہ احتیاط کو موڈل ضابطہ کا حصہ بنایا تھا ۔کئی واقعی کووڈ دور میں 79کروڑ ووٹ والے بہار میں چناو¿ کرانا آسان نہیں ہے چناو¿ کمیشن نے ریلیوں کی منظوری تو دی ہے لیکن سیاسی پارٹیاں نا تو جسمانی دوری کا خیال رکھ رہی ہیں اور نا ہی ماسک کا ۔جنتا دل یونائٹڈ کے ایک نیتا اسٹیج پر بھاری بھیڑ کے چلتے وہ ٹوٹ گیا ۔جس سے دیکھتے دیکھتے کووڈ پروٹوکول کی دھجیاں اڑ گئیں ۔ایسا ہی نظارہ آر جے ڈی لیڈر تجسوی یادو نائب وزیراعلیٰ سوشیل مودی کی ریلیوں میں دکھائی دیا ۔بیشک دیش میں انفیکشن کے معاملے ضرور کم ہوئے ہیں لیکن یہ نہیں بھولنا چاہیے اب بھی ہمارے یہاں روزانہ پچاس ہزار کے قریب نئے معاملے سامنے آرہے ہیں ۔ایسے میں ذرا سی لاپرواہی بڑی آبادی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ۔اس لئے مناسب دوری رکھنے جیسے قواعد کو نظرا نداز کرنا نہیں چاہیے ۔کورونا کو پھیلنے سے متعلق اقدام کو آزمانے کے معاملے میں بہار میں پہلے ہی کافی لاپرواہی برتی جاچکی ہے ۔ریلییوں میں بھیڑ کے ذریعے طاقت کے مظاہرے کا کریز کو چھوڑ کر جب تک یہ نظریہ سیاسی پارٹیوں میں نہیں آئے گا چناو¿ کمیشن کی ہدایت کا شاید ہی ان پر کوئی اثر پڑے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!