ورک فرام ہوم مستقبل میں بھی جاری رہیگا!

مرکزی سرکار کے ملازمین کو مستقبل قریب میں الگ الگ کام کرنے والے لوگوں کو اپنے گھروں میں کام کرنا پڑ سکتا ہے ۔انلاک ہونے کے بعد بھی ملازمین پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین نے اپنے گھر سے کام کرنے کی عادت ڈال لی ہے۔ڈی او پی ٹی نے مستقبل میں سرکاری کام کاج کے طریقوں کو لیکر مفصل مسودہ ایس او پی تیار کرکے مختلف وزارتوں اور محکموں کو اس پر رائے دینے کو کہا ہے اس میں لاک ڈاو¿ن ختم ہونے کے بعد ملازمین کے لئے گھر سے کام کرنے کے طریقے بتائے گئے ہیں ۔وزارت نے کہا ایسا امکان ہے سینٹر سکریٹرئیٹ میں ملازمین کی موجودگی کم ہے ۔اور کام کی جگہ پر شوشل ڈسٹنسنگ رکھنے کے لئے انہیں الگ الگ ورکنگ گھنٹوں میں کام کرنا پڑے اس کام کاج کو ٹھیک ٹھاک طریقے سے چلانے کے لئے ملازمین کے لئے نئے پیمانے عمل طے کیا گیا ہے ملامین کو گھر سے کام کرنے کے لئے انٹرنیٹ سروس کیلئے پیمنٹ بھی کیا جا سکتا ہے ضرورت پڑی تو الگ سے گائڈ لائنس بھی جاری کی جا سکتی ہیں آج کل تو کئی بڑی کمپنیاں ورک فرام ہوم کو بڑھاوا دے رہی ہے یہی نہیں کچھ تو یہ بھی کررہی ہیں کہ یہ بھی ضروری نہیں کی آپ کی کمپنی جس شہر میں وہیں گھر سے کام کرے ۔آپ کسی دوسرے شہر سے بھی کام کر سکتے ہیں ۔کام ضروری ہے آفس میں حاضری ضروری نہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!