غیر ملکی طلبہ کے ویزا پر ٹرمپ کایوٹرن!
ٹرمپ انتظامیہ نے حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے اپنا حکم واپس لے لیا جس میں کہا گیا تھا ہندوستانیوں سمیت ہزاروں طلبہ کو ان کے وطن واپس بھیجا جائے گا اور ان طالب علموں کو واپس بھیجا جانا تھا کورونا کی وجہ سے یونیورسٹی صرف آن لائن کلاس دے گی ٹرمپ سرکار کو اپنے فیصلے پر یو ٹرن لینا پڑا فیصلے کو دیش کی 17ریاستوں سمیت گوگل ،فیس بک جیسی کئی کمپنیوں اور ہارورڈ ،ایم آئی ٹی یونیورسٹیوں نے عدالت میں فیصلوں کو چیلنج کیا تھاعرضی میں دلیل دی گئی تھی کی نئی گائڈ لائن سے کئی طرح کی قانونی اڑچنیں پیدا ہونگی مالی نقصان بھی ہوگا امریکہ کی فیڈرل عدالت کے ایک جج نے پوچھا تھا تب ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے چھ جولائی کے قائدے کو منسوخ کرنے پر رضامندی جتائی دیش بھر میں ناراضگی تھی اور تعلیمی اداروں نے اس فرمان کی کھل کر مخالفت کی تھی اب حکم کو واپس لینے کے بعد طلبہ نے راحت کی سانس لی ہے۔ جج الیسن برّا نے مقدمے کے سماعت کے درمیان کہا کہ مجھے مطلع کیا گیاہے کہ انتظامیہ اس سلسلے میں پرانی پوزیشن میں لوٹ آئے گا اور مارچ میں جو پالیسی لاگو کی گئی تھی وہ بہال کردی گئی ہے۔ اور غیر ملکی طلبہ آن لائن کلاس لیتے ہوئے طالب علم ویزا پر امریکہ میں رہ سکتے ہیں۔ غیر ملکی طلبہ نے سال 2018میں امریکی معیشت میں 44.7عرب ڈالر کا اشتراک کیا تھا انسٹیوٹ آف انٹر نیشنل ایجوکیشن کے مطابق 2018-19کے تعالمی شیسن کے لئے امریکہ میں دس لاکھ غیر ملکی طالب علم تھے ۔ٹرمپ کے فیصلہ واپس لینے کو ہارورڈ یونیورسٹی کے چیئر میں بینکان نے اسے تاریخی جیت قرار دیا ہے ان کا کہنا کہ سرکار ایک نیا گائڈ لائن جاری کرسکتی ہے۔ اور عدالت نے ہماری قانونی دلیل کو مانا ہے جو ہمیں عدالتی راحت دلائے گی یہ اعلان ہزاروں غیر ملکی طلبہ کے لئے راحت لیکر آیا ہے جن میں ہزاروں ہندوستانی طالب علم بھی داخل ہیں ۔ایم پی بریڈاینیڈرنے کہا یہ بین الاقوامی طلبہ اور کالجوں کے لئے جیت ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں