کوی اولی نے رچی کل یگ کی رامائن!

نیپال کے وزیر اعظم کے پی اولی پچھلے کئی دنوں سے بھارت مخالف بیان دے رہے ہیں ۔لیکن ان کا تازہ بیان ہنسی کا موضوع بن گیا ہے ۔اولی نے پیر کو دعویٰ کیا تھا کہ اصلی آیودھیا تو نیپال کے ویر گنج کے پاس ایک گاو¿ں ہے اور وہیں بھگوان رام کا جنم ہواتھا ۔بھگوان رام بھارت کے ہی نہیں بلکہ نیپال کے راجکمار تھے ان کے اس قول پر وہ اپنے گھر میں ہی ہنسی کا موضوع بن گئے ہیں ۔نیپال میں ان کا جم کر مزاق اڑایاجارہا ہے ۔سابق وزیر اعظم بابو راو¿ بھٹا رائے نے ٹوئٹ کر کہا کہ اگر کبھی اولی کے ذریعے تصنیف کلیوگ کی نئی رامائن سنئے ۔سیدھے بیکنڈ دھام کی یاترا کیجئے ۔نیپال کے سابق وزیر خارجہ رمیش ناتھ پانڈے نے کہا کہ اگر اصل آیودھیا ویر گنج میں ہے تو پھر سریو ندی کہا ں ہے ؟مذہب سیاست اور ڈپلومیسی سے اوپر ہے یہ بڑا جذباتی اشوہے ایسی بیان بازی سے آپ صرف شرمندگی محسوس کرا سکتے ہیں ۔راشٹریہ پرجا تنتر پارٹی کے چئیرمین اور سابق وزیر اعظم کمل تھاپا نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ایسے بیان دے کر اولی بھارت اور نیپا ل کے رشتے اور بگاڑنا چاہتے ہیں جبکہ انہیں ابھی کشیدگی کم کرنے کے لئے کام کرنا چاہے ۔ان کے بیان پر تعجب ظاہرکرتے ہوئے ان کے سابق میڈیا مشیر اور تربھون یونیورسٹی کے کندن آرچل نے کہا کہ کیا اولی ہندوستانی ٹی وی چینلوں سے مقابلہ کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اولی پارٹی کا نام ہے کمیونسٹ پارٹی آف نیپال کمیونزم جو مذہب کو نہیں مانتا اولی نے جب حلف لیاتھا تو انہوں نے بھگوان رام کا نام لینے سے منع کر دیا تھا جب بھارت کے وزیر اعظم نے جنک پور میں پوجا کی تو اولی نے نہیں کی تھی لیکن آج اولی کو رام اور آیودھیا کی چنتا ہور ہی ہے ۔اس درمیان پی ایم کا مزاق اڑتا دیکھ نیپال کے وزارت خارجہ کو صفائی دینی پڑی اس کا کہناتھا کہ ان تبصرے کسی سیاسی اشو سے نہیں وابسطہ اور نا ہی کسی کے جذبات کوٹھینس پہونچانے کا ارادہ تھا ۔آیودھیا بابری مسجد کے معاملے میں فریق رہے اقبال انصاری بھی اولی کے بیان سے خفا ہیں ان کا کہنا ہے کہ رام کے سیوک ہنومان جی کو غصہ آیا تو نیپال دنیا کے نقصہ سے غائب ہو جائیگا ۔آیودھیا میں بھگوان رام کے ساتھ ہنومان جی بھی بیٹھے ہیں آیودھیا کا احترام ساری دنیا کے لوگ کرتے ہیں وہیں مندر ٹرسٹ کے ممبر مہنت دیویندر داس نے کہا اولی نے چین کے دباو¿ میں ایسا بیان دیا ہے ۔وہیں کانگریس نیتا ابھیشیک شنگوی نے کہا کہ نیپال کے پی ایم اپنا دماغی توازن کھو چکے ہیں۔وہ کٹپتلی ہیں جو چین کی لائنیں بول رہے ہیں بھگون شری رام کو بھارت سے الگ کرنے کا اولی کا راگ ان کے گھٹیا گمراہ ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے اس لئے اولی کا بیشک ساری دنیا میں مذاق اڑایا جا رہا ہے لیکن اس سے اس کے آقا چین ضرور خوش ہوگا ۔اور اولی کی پیٹ تھپتھپا رہا ہوگا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!