ای رکشا ڈرائیوروں کو دو وقت کی روزی روٹی نصیب نہیں

دلشاد کالونی میں رہنے والے رام پرساد ای رکشا چلاتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے ۔کہتے ہیں جب وہ میٹرو دلشاد گارڈن اسٹیشن سے اور جھلمل سے سواری لیتا تھا او ر جی ٹی وی و سیما پوری شالی مار گارڈن پہونچاتا تھا انہوں نے رکشا خریدنے کے لئے اپنے پیسا ادھار لیاتھا لیکن اب تالابندی کے چلتے باہر نکلنا مشکل ہے جس وجہ سے گزر بسر ہونا مشکل ہو گیا ہے کیونکہ کام بند ہے بہت سے ای رکشا ڈرائیوروں کا بھی یہی حال ہے ان کا کہنا ہے جو ان کے پاس پیسہ جمع تھا وہ ختم ہو گیا ہے اور وہ ادھار لیکر گزارا کررہے تھے لیکن اب قرضہ کافی بڑھ گیا ہے ۔تغلق آباد علاقے کے رہنے والے رکشا ڈرائیور ہیمنت کمار کی بھی یہی کہانی ہے ان کاکہنا ہے کہ وہ سرکار سے مالی مدد کی امید لگائے ہوئے ہیں 12گھنٹے ای رکشا چلانے پر 400سے500کی بچت ہوتی تھی ۔اب ای رکشا نا چلانے کی وجہ سے بیٹری و دیگر سامان خراب ہونے کا ڈر ستا رہا ہے ۔پہلے سے ہی بیٹری کی قسط جمع نہیں ہو رہی ہے اگر خراب ہو گئی تو 30000ہزار کا بوجھ بڑھ جائیگا ۔ایسے ہی بہت سے رکشا چالک بھی اسی پریشانی کا شکارہیں اور بہت سوں نے تو ای رکشا کا دھندہ چھوڑ کر دوسرا کام شروع کردیا ہے ۔حالا ت بہت خراب ہیں سرکار کو ان کی طرف تو جہ دینی چاہیے روزانہ کمانے خانے والوں کی لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے کافی مالی حالت خراب ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!