شراب کی ہوم ڈلیوری کو بیویوں کو اعتراض

گھریلو تشدد کے معاملوں میں اضافے کے اندیشے کو ظاہر کرتے ہوئے لاک ڈاو ¿ن کے دوران شراب کی ہوم ڈلیوری پر کانگریس کے دو نیتاو ¿ں کی بیویوں نے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ سے درخواست کی ہے کہ وہ شراب کی ہوم ڈلیوری کے فیصلے پر پھر سے نظرثانی کریں ان میں سے ایک کیب نیٹ وزیر کی بیوی ہیں واضح ہو پنجاب سرکار نے شراب کی ہوم ڈلیوری کی اجازت دی ہے حالانکہ پنجاب ڈرنک قانون 1914اور اب کے قواعد میں ہوم ڈلیوری کاکوئی تذکرہ نہیں ہے لیکن یہ فیصلہ کوڈ19-وبا کے دوران سماجی دوری یقینی کرنے کے لئے کیا گیا ہے ۔تتکال تخت کے جتھے دار ہرپریت سنگھ نے بھی کہا کہ شراب کی دوکانیں کھلنے سے گھریلو جھگڑے بڑھیںگے سرکار کے اس فیصلے پر ناراضگی جتاتے ہوئے لدھیانہ سے کانسلر اور پنجاب سے وزیر خراک بھرت بھوشن آشو کی بیوی ممتا آشو نے کہا کہ نشیلی چیزوں سے نشے کے خلاف کانگریس کا چناوی وعدہ تھا اس لئے فیصلے پر پھر سے غورکرنے کی ضرور ت ہے ممتا آشو نے ٹوئیٹ کیا کہ مکمل لا ک ڈاو ¿ن دوران گھریلو مارپیٹ کے معاملے بڑھ سکتے ہیں یہاں تک کہ ٹھکیدار بھی شراب کی دوکانیں کھولنا نہین چاہتے ۔کانگریس کی ممبر اسمبلی امرندر سنگھ راجہ کی بیوی امرتا نے بھی ایسی درخواست کی ہے انہوں نے ٹوئیٹ کر ایک اورجہاںسابقہ شریمانی بھاجپا اکالندل سرکار پر کنبوں کو برباد کرنے کاالزام لگایا وہیں دوسری طرف سرکار کے اس فیصلے سے گھریلو مارپیٹ کے کیس بڑھ سکتے ہیں امرتا کے شوہر ممبر اسمبلی امرندر سنگھ راجہ نے بھی دوبارہ ٹوئیٹ کرکے اس مانگ کی حمایت کی ہے ۔وہ وزیر اعلیٰ کے سیاسی مشیر کار بھی ہیں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!