کیجریوال کی اپیل پر 5لاکھ لوگوں نے دی رائے

راجدھانی کے لوگوں سے 17مئی کے بعد لا ک ڈاو ¿ن4-کے خاکے پر وزیر اعلیٰ کیجریوال نے رائے مانگی تھی اس کے 24گھنٹے کے اندر 5لاکھ 48ہزار لوگوں نے اپنی اپنی رائے رکھی اس کے علاوہ 4لاکھ 76ہزار واٹس ایپ پر اور ای میل دس ہزار سات سو اور فون پر انتالیس ہزار اور چنج اوور جی پر بائیس ہزار سات سو ملی تجاویز شامل ہیں اب سرکار نے ان تجاویز پر ماہرین سے رائے لے کر دہلی سرکار نے ایک پرستاو بنا کر مرکزی حکومت کو 15مئی کو بھیج دیا انہوں نے یہ اعلان ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں کیا تھا ۔دہلی کے لو گ کن کن سیکٹروں میں کتنی نرمی چاہتے ہیں اس پر انہوں نے 13مئی کی شام 5بجے تک اپنی تجاویز بھیجنے کا ٹائم مقرر کیا تھا اس کے بعد لوگوں نے اپنی اپنی رائے رکھی تھی زیادہ تر لوگوں کی رائے تھی مارکیٹ پارک اور پبلک مقامات پر ڈبلیو ایچ او سے منظور سیناٹائزیشن ٹرنل قائم کریں اس کے علاوہ ورک فرام ہوم اور 50فیصد ملازمین کے لئے آڈ ایون کے حساب سے چھوٹ دی جائے ۔مال اور شاپنگ کمپلیکس کو آڈ ایونگ رجسٹریشن و سینی ٹائزیشن پروٹوکول کے حساب سے کھولنا چاہیے ۔ایسے ہی بازاروں میں ایک دن چھوڑ کر ایک دن کھولنے کی چھوٹ ہونی چاہیے اور رہائشی علاقوں میں حالات ٹھیک ناہونے تک تعمیراتی کاموں کی چھوٹ نا دی جائے ۔کوچنگ کلاسوں میں آن لائن کلاسز کی چھوٹ دی جائے ۔جم ،اسپا ،سیلون ،لگزری سامان اور تفریقی چھوٹ نا ہو اور ریستورانت میں بیٹھ کر کھانا کھانے اور بیٹھ کر کھانے کی منائی ہو زیادہ تر لوگوں نے ٹرانسپورٹ ،بجنس ،اسکول ،کالج انڈسٹری کو پٹری پر لانے کی مشورے دئیے ہیں لوگوں نے میٹرو بس ،ٹیکسی چلانے پر بھی رائے دی ہے اس کے علاوہ معیشت کو بحال کرنے کے لئے چھوٹی اور بڑے کارخانوں وغیرہ پر بھی کئی اہم مشورے دئیے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ آج آنے والا لاک ڈاو ¿ن 4-کا خاکہ کیا ہوگا ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!