اپائے یعنی اڑتا ٹینک ائیر فورس میں شامل

دنیا کے سب سے طاقتور اور جدید اے ایچ64-ای اپائے ہیلی کاپٹر ملنے سے دینا کی چوتھی سب سے طاقتور ائیر فورس ،انڈین ائیر فورس کی طاقت اور بڑھ گئی ہے ائیر فورس چیف مارشل بی ایس دھنوا کی موجودگی میں پٹھان کوٹ میں ائیر فورس کے بیڑے نے آٹھ جدید اے ایچ 64ای جنگی ہیلی کاپٹر شامل ہوئے ہیں اپائے ہیلی کاپٹر دنیا کے سب سے خطرناک کثیر الکردار ہیلی کاپٹر ہے ۔اس میں ہائی کوالٹی نائیٹ ویژن سسٹم ہونے سے یہ دشمن کو اندھیرے میں بھی ڈھونڈ لیتا ہے ۔ایک منٹ میں بارہ سو 88نشانے لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے اس میں 16اینٹی ٹینک اے جی ایم 114ہیل فائیر اور اسٹنگر میزائل ہے ہیر فائر ٹینک ،توپ،بی ایم پی گاڑیوں کو سنکڈ بھر میں تباہ کر سکتی ہے اس کے علاوہ ہائیڈرا 70-انرا ئیڈیڈ میزائلیں بھی لگی ہیں یہ 1200راﺅنڈ والی 30ایم ایم مین گن اور فائیر کنٹرول راڈار سے لیس ہیں 360ڈگری کوریج کے لئے نوز ماﺅٹیڈ سینسر ہیں ماڈرن الیکٹرانک سسٹم کی وجہ سے سب سے ڈیبلپ جنگی ہیلی کاپٹر مانا جاتا ہے ۔امریکہ نے عراق کے خلاف 1991 میں اور افغانستان میں طالبان کے خلاف جنگ میں اس کی مدد لی تھی اسامہ بن لادین کے خلاف کارروائی میں بھی امریکہ نے اسی کا استعمال کیا تھا ۔ بھارت اپائے استعمال کرنے والا دنیا کا 14واں دیش ہوگا ۔امریکہ،اسرائیل، جاپان ،مصر،نیدرلینڈ،قویت،قطر،سعودی عرب سمیت کئی ملکوں کی ائیر فورس میں قریب 2200 اپائے ہیلی کاپٹر تعینات ہیں ۔یہ ہیلی کاپٹر صرف ہلہ بولنے کا کام ہی نہیں کرتا بلکہ جنگی جگہ کی تصویریں کھینچ کر بھی اپنی ائیر بیس پر واپس بھیج دیتا ہے۔انڈین ائیر فورس نے روس کے بنے پرانے ایم آئی 36ہیلی کاپٹروں کی جگہ لینے والا اپائے ایک مکمل جنگی مشین ہے ۔جس کی ضرورت انڈین ائیر فورس کو کافی پہلے سے تھی حالت یہ ہے کہ تھوڑے دن پہلے خود ائیر فورس کے چیف بی ایس دھنوا نے یاد دلایا تھا کہ ان کے جانباز آج بھی 40سال پرانے مگ جنگی جہاز اُڑا رہے ہیں ۔سرد جنگ کے دنوں کا یہ روسی جنگی جہاز اپنی اہمیت کو ختم کر چکا ہے جس سے حادثوں کے سبب اسے اڑتا ہوا تابوت سے نوازہ جا چکا ہے ۔دوسری طرف اپاے ہیلی کاپٹر دہشتگردی سے بھرے چنوتی کے دور میں عراق اور افغانستان میں بے حد کارگر ثابت ہوئے ہیں لہذا مغربی سرحد کی پیچیدہ چنوتیوں اور سرحد پر دہشتگردی کے مسئلے پر اپائے ہیلی کاپٹروں کی بھارت کے لئے ایک خاص اہمیت ہے ۔پلوامہ میں اسی برس سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے آتنکی حملے کے بعد بھارت کے جنگی جہازوں نے سرحد پار جا کر بالا کوٹ میں آتنکی کیمپوں پر حملہ کر کے انہیں کامیابی کے ساتھ تباہ کر دیا تھا ۔اس وقت ہندوستانی فضایہ کی جنگی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت محسوس ہوئی تھی اب اپاے کے آنے سے سرحد کے قریب پیچیدہ پہاڑیوں میں آتنکی کیمپوں پر کارروائی کو کارگر ڈھنگ سے انجام دیا جا سکے گا ۔اپاے ہیلی کاپٹر جنگی تاریخ میں ایک انقلابی قدم ہے جسے اُڑتا ٹینک بھی کہا جا سکتا ہے ۔جیسا بھی موسم ہو دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ کر سکتا ہے اپاے کے آنے سے اور تھوڑے دنوں میں رفائیل جنگی جہاز کے ائیر فورس میں شامل ہونے سے بھارت کی فوجی پوزیشن مضبوط ہوگی ۔ایک اور بات ہے کہ ابھی تک ہم روسی فوجی ہتھیاروں پر منحصر تھے ۔اب امریکہ نے بھی ہمارے لئے اپنے دروازے کھول دیئے ہیں ۔مودی سرکار کی دونوں محاظ پر ایک قابل قدر کامیابی ہے ۔اپاے ہیلی کاپٹر کے آنے سے ہم چین اور پاکستان دونوں محاز پر مضبوط ہوئے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟