چاند سے 35کلو میٹر دور چندر یان نچلے مدار میں پہنچا وکرم

قدم قدم چاند کی طرف بڑھتے بھارت کے چندریان 2-کے لینڈر وکرم نے اپنے مدار میں تبدیلی کا آخری پڑاﺅ بھی پورا کر لیا ہے اب یہ اپنے سفر کے سب سے قریبی مدار میں داخل ہو گیا ہے ۔پیر کو آربی ٹیٹر سے الگ ہونے کے بعد اس کے مدار میں بدھ کو دوسری مرتبہ تبدیلی کی گئی اس کارروائی کو ڈی آر بنگ کہا جا تا ہے ۔چاند پر چندریان ٹو کی سافٹ وینڈنگ کے ذریعہ بھارت اپنی تکنیکی مہارت کا مظاہرہ کرے گا ۔اب تک امریکہ ،روس اور چین،ایسا کر چکے ہیں ۔بھارت نے وکرم لینڈر کو اتارنے کے لئے چاند کے دو کریٹر سمپیلیس اینڈ میگنیز مینجنز سی کے درمیان نو کلو میٹر لمبے یکساں میدان کو چنا ۔چھ اور سات ستمبر کی درمیانی رات میں چاند کے ساﺅتھ پول میں واقع اس میدان میں چندریان کو اتارا جائے گا یہ خلائی گاڑی کو چاند کے ساﺅتھ پول پر 65ڈگری سے 90ڈگری پر اتارا جانا ہے اس مناسب جگہ کا انتخاب بڑی چنوتی ہے ۔اس کے لئے تکنیکی اور آئینی کسوٹیاں بنائی گئیں ۔اس کی بنیاد پر وکرم شٹل کے لئے چاند کی زمین پر اترتے وقت پیش آنے والے تین بڑے خطرے پہچانے گئے ۔وکرم کے لئے پندرہ ڈگری سے کم ڈھلان والی جگہ کو چنا جائے گا زیادہ ڈھلان ہونے پر اترتے وقت توازن بنانا مشکل ہو سکتا ہے وکرم کو اترنے کی جگہ پر 0.5میٹر سے بڑے اور 32سینٹی میٹر سے اونچے بولڈر نہ ہونے چائیں۔ ایسا ہوا تو وہ لینڈنگ میں رکاوٹ بننے کے ساتھ توازن بگاڑ سکتے ہیں ۔کسی بڑی چٹان پہاڑ یا اونچی جگہ کے سانچے سے بھی وکرم کو بچانا ہوگا کوشش کی جائے گی کہ اسے زیادہ سے زیادہ وقت سورج کی روشنی ملے اس سے مشن کی عمر بڑھے گی جسے کم سے کم چاند کے ایک دن (یعنی ہمارے چودہ دن)رکھنے کا ٹارگیٹ ہے ۔ساﺅتھ پول پر لینڈنگ کی ایک وجہ مشن کی لائٹ بڑھانا بھی تھی کیونکہ پول پر سورج کی روشنی زیادہ وقت تک رہتی ہے ۔دیش کا دوسرا اہم ترین چاند مشن چندریان ٹو چاند پر تاریخی قدم رکھنے سے اب کچھ ہی قدم دور ہے ۔جب تک قارئین یہ آرٹیکل پڑھ رہے ہوں تب چندریان چاند پر اتر چکا ہوگا ۔چندریان ٹو کا لینڈر وکرم بدھ کی صبح اندھیرے 3بج کر 42منٹ پر چاند کے نچلے مدار میں پہنچ گیا اسرو نے بتایا کہ وکرم کا چاند کی سب سے نزدیکی مدار 35گنا 101کلو میٹر کے دائرے میں لے جانے کا کام کامیابی کے ساتھ اور پہلے سے طے منصوبے کے تحت کیا گیا ہے اب اگلے تین دن تک وکرم اسی مدار میں چکر لگاتا رہے گا ۔اسرو کے مطابق وکرم اور اس کے اندر موجود رور اعلیٰ طے اسکیم کے مطابق سات ستمبر کی صبح رات ایک سے دو بجے چاند کی سطح پر اترنے کا کام شروع کر دے گا ۔6ستمبر درمیانی رات کے بعد تاریخ رقم کر دے گا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟