کرپشن پر مودی سرکار کا زیرہ ٹالرینس

وزیر اعظم نریندر مودی کا کرپشن کے خلاف زیرہ ٹالرینس کی پالیسی کے تحت ٹیکس محکمہ کے 22اعلیٰ افسران پر بجلی گری ہے بھلے ہی یہ اپنے آپ میں بہت بڑا فیصلہ نہ ہو لیکن اس سے ہماری امید بڑھی ہے کہ دیش میں کرپشن ختم کرنے میں سرکار ٹھوس قدم اُٹھائے گی سینٹرل ایکسائز اینڈ کسٹمس نے کرپشن پر اہم قاعدہ 56(جے)کے تحت سی بی آئی سی نے اسپیکٹر سطح کے 22افسران کو کرپشن اور دیگر الزامات میں سروس سے ریٹائرڈ کر دیا ہے ۔سی بی آئی سی عالمی سطح پر جی ایس ٹی اور درآمد ٹیکس ذخیرہ کی نگرانی کرتی ہے اس سال جون سے تیسری مرتبہ کرپٹ افسران پر کارروائی کی گئی ہے واضح ہو کہ وزیر اعظم نے یوم آزادی پر اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ٹیکس ایڈمنسٹریشن کے کچھ بد عنوان افسران نے اپنے اختیارات کا بے جا استعمال کرتے ہوئے ایماندار ٹیکس دہندگان کو پریشان کیا ہوا ہے ۔ان حکام میں سے دہلی بھی کا ایک بھی ٹیکس افسر شامل ہے جو جی ایس ٹی آفس میں تھا یہ افسر پچھلے سال 1200گرام کی دس سونے کی اینٹ کی ناجائز اسمگلنگ میں پکڑا گیا تھا وہ اس سونے کو دبئی بھیج رہا تھا اس کے علاوہ گیارہ ناگپور اور بھوپال زون کے ہیں ۔انہوںنے اندور کی ایک سگریٹ کمپنی بنانے کو منظوری دی تھی اس کے علاوہ چنئی ،کولکاتہ ،میرٹھ،چنڈی گڑھ،زون کے ایک ایک اور ممبئی جے پور،بینگلورو کے دو دو افسر ریٹائر کے گئے ہیں اس کے علاوہ 2003میں بینگلورو کے افسر غیر قانونی طریقہ سے موبائل فون اور کمپیوٹر کے پرزے اسمگلنگ کرتے وقت بینگلورو انٹر نیشنل ہوائی اڈے سے پکڑا گیا تھا ان چیزوں کو محکمہ محصول خفیہ نے ضبط کیا تھا ۔اس طرح اب تک 27افسروں پر کارروائی ہو چکی ہے اس سے پہلے ہندوستانی محصول سروس کے 27اعلیٰ افسران کو اسی قاعدہ کے تحت غیر ضروری طور سے ریٹائر کیا گیا تھا ۔اس کے علاوہ سی بی ڈیوٹی کے بارہ افسران بھی ان میں شامل تھے ان پر کرپشن جنسی ازیت آمدنی سے زیادہ املاک رکھنے کا الزام تھا جبکہ جون میں سرکار نے سی بی آئی کے پندرہ کمشنر سطح کے افسران کو ریٹائر کیا تھا ۔اس سے لگتا ہے کہ ہمارے سماج اور سرکاری انتظامیہ میں کرپشن کافی گہری جڑیں جما چکا ہے ایسی امید کرنا کہ راتوں رات یہ مسئلہ ختم ہو جائے گا کہنا غلط ہوگا ۔لیکن کرپٹ افسران کو ناپنے کی سمت میں صحیح قدم ہے جو فی الحال کوشش کی جا رہی ہے وہ کہاں تک جائے گی یہ نہیں کہا جا سکتا لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ایک شروعات تو ہوئی ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!