وسندھرا کے مقابلے میدان میں اترے مانو یندر سنگھ

راجستھان مےں کانگرےس نے اپنی پارٹی کے سبھی سرکردہ چہروں کو ٹکٹ دےنے کے بعد حکمراں بھاجپا کے مہارتھےوں کو گھےر نے کی حکمت عملی کے تحت جھالو راپاٹن سےٹ سے لڑ رہی وزےر اعلی وسندھرا راجے کے خلاف سابق بھاجپا لےڈر جسونت سنگھ کے بےٹے مانوےندر سنگھ کو اتار نے کا اعلان کےا ہے ۔کانگرےس ہائی کمان نے بھاجپا کے سرکردہ جسونت سنگھ کے بےٹے کو ٹھےک اسی وقت وسندھرا کے خلاف بنانے کا اعلان کےا تھا جس وزےر اعلی اپنا پرچہ داخل کررہی تھی وسندھرا کے خلاف سےاسی گھرانے کے مشہور چہرے کو اتار کر کانگرےس نے راجستھان مےں دہراسےاسی داو ¿ چلنے کا صاف سندےش دےا ہے ۔وزےر اعلی کے لئے اسمبلی کا چناو ¿ آسان تو نہےں ہے اقتدار مخالف لہر کا سامنا کررہی بھاجپا کی راہ کتنی مشکل ہے بھاجپا کا تقرےباًپورا چناوی دارومدار وسندھرا پر ہی ہے اےسے مےں وزےر اعلی کو اپنے حلقہ مےں زےادہ وقت دےنا پڑا تو وہ دےگر سےٹوں کے لئے چناوی کمپےن نہ کرنے سے پارٹی کو نقصان ہوسکتا ہے جھالو راپاٹن کی سےٹ رواےتی طور سے بھاجپا کے کھاتے مےں ہی رہی ہے ۔وزےر اعلی وسندھرا 2003سے ےہاں تےن بار ممبر اسمبلی چنی جاچکی ہے اور چوتھی بار اپنی دعوہداری ٹھوک رہی ہے 2013کے پچھلے اسمبلی چنا و ¿ مےں 60869ووٹو ں سے جےتی تھی ۔انھےں 63.14فےصد ووٹ ملے تھے اور دوسرے مقام پر رہی تھی ۔مےنا شری چند راوت کی جھولی مےں 29.53ووٹ آئے تھے اس سےٹ پر تقرےباًڈھائی لاکھ ووٹر ہےں ۔پارٹی نے سال 2014مےں جسونت سنگھ کو ٹکٹ نہےں دےاتھا ۔مانوےندر سنگھ اور ان کے خاندان کے وزےر اعلی وسندھرا سے رشتے اچھے نہےں تھے اور مانوےندر سنگھ اکتوبر مےں باڑ ھ مےڑ ھ مےں سوابھمان رےلی کرکے بھاجپا سے الگ ہوگئے اور پچھلے مہےنے کانگرےس مےں شامل ہوئے ۔اس معابلے کے چلتے اب پوری رےاست مےں جھالو راپاٹن سےٹ سب سے اہم بن گئی ہے اور مقابلہ دلچسپ ہونے کے اثار ہےں ۔مانوےندر سنگھ کے آنے سے اب اس سےٹ پر راجے کے راجپوت ووٹ بےنک کا تجزےہ بگڑ گےا ہے ۔کانگرےس امےد اور مانوےندر سنگھ نے کہا وہ وسندھرا راجے کو پوری طاقت سے چنوتی دےں گے ۔وسندھرا صوبے مےں ٹھاکر فرقے کی بلاتنازعہ سب سے بڑی نےتا ہےں مگر جسونت سنگھ کی خاندان کی بھی ان کے علاقہ مےں اپنی پکڑ ہے حالانکہ بھاجپا کے لئے راحت کی بات ہے جھالوراپاٹن مانوےند رکے لئے نےا حلقہ ہے چناو ¿ مےں تےن ہفتہ سے کم کا وقت بچاہے اور وسندھرا کو انکی رواےتی سےٹ پر مات دےنا ان کے لئے آسان نہےں ہوگا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟