تاﺅ دیوی لال کی خون پسینے سے سینچی وراثت تار تار

ہریانہ کے سب سے طاقتور سیاسی پریوار میں گذشتہ کافی دنوں سے زبردست مہابھارت چھڑا ہوا ہے۔تاﺅ دیوی لال اور ان کے خاندان سے ہمارے پریوار کے پرانے رشتے ہیں ۔تاﺅ اکثر میرے سورگیہ پتا شری کے نریندر سے ملنے آیا کرتے تھے۔انہوں نے اپنے خون پسینے سے انڈین نیشنل لوک دل پارٹی کو کھڑا کیا ۔پرانے تعلق کی وجہ سے تاﺅ دیوی لال کی وراثت کو تار تار ہوتے دیکھ کر دکھ ہو رہا ہے۔جہاں تک چودھری اوم پرکاش چوٹالہ کا تعلق ہے میں انہیں ایک بہت بردبار سیاسی لیڈر مانتا ہوں وہ ہر قدم سوچ سمجھ اٹھاتے ہیں۔چوٹالہ اور ان کے بھائی کے خاندان میں جو جنگ چھڑی ہوئی ہے اس میں روز نئے نئے موڑ آرہے ہیں۔پارٹی کس کی ہے ،کون ہے اس کا مالک یہ لڑائی زوروں سے جاری ہے۔پیر کو دونوں گروپوں نے ایڈین نیشنل لوک دل پر اپنا اپنا حق جتایا ہے۔پیرول پر جیل سے باہر آنے آنے کے بعد دہلی میں ورکروں سے خطاب میں اجے چوٹالہ نے کہا کہ پارٹی کے ورکروں کی یہ پارٹی ہے اور ورکروں سے ان کا کوئی حق چھین نہیں سکتا ۔انڈین نیشنل لوک دل ورکروں کو کانگریسی کہنے والوں کو کانگریس مبارکاں اور دوسری طرف ابھے چوٹالہ جند اور حسار میں میٹنگ کر کے طاقت کا مظاہرہ کیا اور دعوی کیا کہ انڈین نیشنل لوک دل پر ان کا حق ہے ۔تہاڑ میں چودہ دن کی پیرول ملنے کے بعد دہلی کے اٹھارہ جن پت رہائش گاہ پر ورکروں سے ملنے پہنچے پارٹی کے پردھان جنرل سیکریٹری دشینت و دگ وجے کے پتا ڈاکٹر اجے چوٹالہ کھل کر اپنے بیٹوں کے ساتھ کھڑے ہو گئے اور ان کے تیور کافی تلخ تھے۔اجے نے کہا کہ پارٹی کسی کوبپوتی نہیں ہے ۔اوم پرکاش چوٹالہ کی بھی نہیں ادھر دشینت اور دگ وجے چوٹالہ کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھانے کے بعد بدھ کے روز پردھان جنرل سیکریٹری اجے چوٹالہ کو بھی انڈین نیشنل لوک دل سے نکال دیا گیا ہے۔اپوزیشن لیڈر ابھے چوٹالہ کی پریس کانفرینس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ یہ اخراج پارٹی چیف اوم پرکاش چوٹالہ کے دستخط سے ہوا ہے ۔دگ وجے چوٹالہ نے کہا کہ اجے چوٹالہ کا اخراج کا خط فرضی ہے ۔اسے چنڈی گڑھ میں منگلوار کی رات تیار کیا گیا ۔اوم پرکاش چوٹالہ کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔یہ بات دنیا جانتی ہے کہ اوم پرکاش چوٹالہ کے دونوں بیٹے اجے سنگھ اور ابھے سنگھ کی شروع سے ہی ٹھنی رہی ۔ابھے سنگھ کی ساخ متنازع رہی ہے ۔گرین برگیڈ میں ان کے کارناموں اور دہلی کے پانچ ستارہ ہوٹل میں ہنگامے کی کہانیاں کون نہیں جانتا ؟وقت نے رنگ بدلا اورٹیچر گھوٹالے میں اوم پرکاش چوٹالہ اور بڑے بیٹے اجے سنگھ دونوں ہی 10-10سال کے لئے جیل چلے گئے ۔اجے سنگھ کی وراثت کی کمان دشینت چوٹالہ اور ان کے بھائی دگ وجے سنگھ نے سنبھالی ۔ابھے سنگھ ان دنوں ہریانہ اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر ہیں ۔تاﺅ دیوی لال کے خون پسینے سے سینچی گئی انڈین نیشنل لوک دل یوں تار تار ہوتے دیکھ کر دکھ ہو رہا ہے ۔امید ہے یہ خاندانی اندرونی لڑائی کا کوئی جلد حل نکل آئے گا۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟