سازش یا اتفاق : کیسے خراب ہوگئیں ای وی ایم مشینیں

اترپردیش کے کیرانا اور نور پور اسمبلی سمیت دیش کی کل 14 سیٹوں پر ہوئے ضمنی چناؤ ای وی ایم مشینوں کی خرابی کی شکایتوں کے درمیان ختم ہوگئے لیکن مشینوں کے خراب ہونے سے چناؤ کا مزہ کرکرہ ضرورہ وگیا۔ سرکار یا عوامی نمائندوں کو چنے کی کارروائی بالکل شفاف اور غیر جانبدار ہونی چاہئے یہی ہماری جمہوریت کی بنیاد بھی ہے۔ پولنگ کے دوران ای وی ایم مشینیں یعنی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خراب ہونے کی شکایتیں جس پیمانے پر سامنے آئی ہیں وہ حیران پریشان کرنے والی ہیں۔ ا س سے چناؤکی غیر جانبداری متاثر ہوتی ہے یا نہیں یہ چناؤ انتظامیہ کی ناکامی ضرور ہے۔ ای وی ایم کی سب سے زیادہ شکایتیں اترپردیش اور مہاراشٹر سے سامنے آئی ہیں۔ کیرانا لوک سبھا سیٹ پر راشٹریہ لوک دل کے امیدوار نے تو کئی جگہوں پر ای وی ایم کے خراب ہونے کی تحریری شکایت الیکشن کمیشن سے کی ہے۔ وہیں اپوزیشن کے تمام نیتاؤں نے ای وی ایم کی خراب کو چناؤ کو بیجا ڈھنگ سے متاثر کرنے کی کوشش تک بتادیا۔ اترپردیش کے شاملی ضلع کے کیرانا لوک سبھا اور نور پور اسمبلی سیٹ کے لئے ہوئے ضمنی چناؤ میں پیر کی صبح کو پولنگ کے دوران تقریباً 150 ای وی ایم میں خرابی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کی شکایت بھاجپا ۔سپا سمیت تمام پارٹیاں اپنے اپنے ڈھنگ سے ریاستی چناؤ کمیشن سے ای وی ایم بدلنے کی مانگ کی ہے۔ پردیش کے چیف الیکٹرول افسر ایل وینکٹیشورلو نے ای وی ایم کی خرابی کا سبب زبردست گرمی بتایا ہے۔ انہوں نے کہا تیز گرمی کے سبب ای وی ایم مشینیں خراب ہورہی ہیں لیکن کہیں پر بھی مشین کی گڑ بڑی کے سبب چناؤ متاثر نہیں ہوا ہے۔ ہمارے پاس کافی مقدار میں فاضل مشینیں ہیں۔ ہم نے مشینیں بدلوادیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا پولنگ سے پہلے سبھی ای وی ایم اور وی وی پیٹ کی جانچ ہوئی تھی۔ ادھر مہاراشٹرمیں دالگھر و گوندیا لوک سبھا کے ضمنی چناؤ کو لیکر پولنگ کے دوران ای وی ایم مشینوں کی گڑ بڑی کے سبب پولنگ 30 فیصد سے زیادہ نہیں ہوپائی ہے۔ ای وی ایم کی گڑ بڑی کولیکر شیو سینا ، کانگریس، این سی پی نے بھاجپا کو گھیرا۔ کانگریس نے ضمنی چناؤکو منسوخ کر پھرسے پولنگ کرانے کی مانگ کی ہے۔ وہیں شیو سینا نے مشین کی گڑ بڑی کو بھاجپا اور چناؤ کمیشن کی ملی بھگت بتایا ہے۔ چناؤ کمیشن نے پولنگ ختم ہونے کے بعد بھاجپا مخالفین کی مانگ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پھر سے چناؤنہیں ہوں گے۔ چناؤ کمیشن کے افسر ابھیمنیو کالے نے کہا کہ ای وی ایم مشینوں میں گڑبڑی کا الزام بے بنیاد ہے ۔ دکھ اور تشویش کا باعث یہ ہے کہ چناؤ کمیشن اپنا موقف بدلتا رہا ہے۔ پہلے تو کہا کہ ای وی ایم کے خراب ہونے کی بڑھ چڑھ کر شکایتیں کی جارہی ہیں لیکن جب دن بھر یوپی اور مہاراشٹر سے مشینوں کی گڑ بڑی کی خبریں آئیں تو چناؤ کمیشن نے دوسری وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ مشینیں گرمی کے سبب خراب ہوئی ہیں یعنی قصور موسم کا ہے۔ لیکن اپوزیشن نے الزام لگایا کہ پہلی بار چناؤ کمیشن نے رمضان کے دوران پولنگ کیوں رکھی؟ انہیں معلوم ہے کہ مسلمان روزہ رکھتے ہیں وہ پانی تک نہیں پیتے، ایک بار وہ دو گھنٹے لائن میں لگ کر ووٹ دیں اور پتہ چلے کہ ای وی ایم میں گڑ بڑی ہے تو وہ دوبارہ دو گھنٹے ووٹ دینے کے لئے لائن میں لگنے سے رہے۔کیا یہ محض اتفاق ہے کہ ای وی ایم مسلم، دلت علاقوں میں زیادہ خراب ہوئی ہیں؟ یہ سازش ہے یا اتفاق؟ آخر اتنے بڑے پیمانے پر ای وی ایم مشینیں کیسے خراب ہوگئیں، کیسے وی وی پیٹ خراب ہوئیں؟ مشین کی اس خرابی نے ضمنی چناؤ کی سیاست کو اور زیادہ گرما دیا ہے اور غیر جانبدارانہ چناؤ کی مانگ پر سوال کھڑے کردئے ہیں۔ سیاسی پارٹیوں سے لیکر جنتا تک نے ای وی ایم کے بھروسے پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک بار پھر بیلٹ پیپر سے چناؤ کرانے کی مانگ کی ہے۔ داؤ پر ہے چناؤ کمیشن کی ساکھ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!