کھلاڑی تو بہت ملیں گے نہیں ملے گا تو دوسرا ڈی ولیئرس

مہاراشٹر کرکٹ میں اب 360 ڈگری کے شارٹ نظرنہیں آئیں گے۔ 14 سال تک اپنے بلے سے کرکٹ شائقین کو لوٹ پوٹ کرنے والے ساؤتھ افریقہ کے بلے باز اے وی ڈی ولیئرس نے سبھی کھیلوں سے سنیاس لینے کا اعلان کرکے دنیا بھر میں اپنے پرستاروں کو چونکا و مایوس کردیا ہے۔ اے وی کے اس بڑے فیصلے سے نہ صرف فینز بلکہ کرکٹ امپائر بھی حیران ہیں۔یہ سنتے ہی سوشل میڈیا پر مانو ماتم سا چھا گیا۔ فینز کا کہنا ہے کہ کھلاڑی تو آتے جاتے رہیں گے لیکن کرکٹ میں اب دوسرے اے وی ڈی ولیئرس نہیں دیکھا جاسکتا۔ کھلاڑی تو بہت ملیں گے لیکن دوسرا ڈی ولیئرس نہیں مل پائے گا۔ اے وی کے ذریعے بہترین کٹ ، زور دار فل شارٹ اور اسپنروں پر حملہ کرتے ہوئے خوشی کی طرح ان کا بلہ بولتا تھا۔ یہ حملہ کو ناکام کرنے کے لئے کافی تھا۔ وہ گیند بازوں کے لئے ایک مسکراتے ہوئے خطرناک کھلاڑی تھے۔ وہ پل اسکپ شارٹ کھیلتے تھے جو سری لنکا کے تلک رتنے، دلشان کی وجہ سے مشہور ہوا۔ ان کا ریورس سوئپ کافی اثر دار تھا۔ وہ ڈیل اسٹین جیسے تیز گیند باز پر بھی ریورس سوئپ کھیل سکتے تھے۔ آف اسٹمپ کے باہر کھیلنا اور اسکوائر کے پیچھے کی گیند کو چپکے سے کھیلنا اور بہت سے دیگر شارٹ تھے جن پر وہ اپنا دعوی کرسکتے تھے۔ یو ٹیوب پر ان کے ان شارٹ کو کافی اے وی انسیٹ واٹس کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے جنہیں پہلے ہی36 لاکھ ہٹ مل چکے ہیں۔ ساؤتھ افریقہ میں نسلی دور سے پہلے گرم اولاک کا اس طرح کا اثر تھا۔ جیکس کیلکس حیرت انگیز آل راؤنڈر تھے لیکن اے وی کا ٹی ۔20 خاکہ اور چھوٹے خاکوں میں اتنا ہی دھماکہ خیز انداز تھا کہ وراٹ کوہلی نے ہمیشہ یہ محسوس کیا کہ ڈی ولیئرس کی موجودگی آر سی بی کے ڈریسنگ روم میں داخل ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان دونوں بلے بازوں کے درمیان آپسی سوجھ بوجھ دیکھی جاسکتی تھی لیکن جہاں تک جاریحانہ گیند بازی کو ناکام کرنے کی بات ہے تو ڈی ولیئرس انہیں کثیر طور پر ثابت کرتے ہیں۔ کھیل کے بادشاہ سپر مین ، جینٹل مین، اسپائڈر مین اور مسٹر360 ڈگری کے نام سے مشہور ڈی ولیئرس نے اپنے دیش کے لئے ہمیشہ لا جواب پاریاں کھیلیں۔ وہ سب سے تیز 50، 100 اور 150 رن بنانے کا ریکارڈ ہولڈ ر ہیں۔ کھیل کی دنیا میں اپنی نایاب چھاپ چھوڑنے والے اے وی کو کرکٹ شائقین ہمیشہ یاد کریں گے۔ حالانکہ ان کے قریبی کھلاڑیوں میں آئی پی ایل کے فوراً بعد سنیاس لینے پر مایوسی دکھائی دی۔ ڈی ولیئرس نے کہا کہ ان کے بیرون ممالک میں کھیلنے کا کوئی پلان نہیں ہے اس کا مطلب کیا وہ آئی پی ایل کے اگلے سیشن میں آر سی بی کی جرسی میں نظرنہیں آئیں گے؟ انہوں نے کہا میں امید کرتا ہوں کہ میں گھریلو کرکٹ میں ٹائی اپ کے لئے دستیاب رہوں گا، اگر وہ گھریلو لیگ میں دستیاب رہیں گے تو ہم کیا امید کرسکتے ہیں کہ وہ آر سی بی کے لئے بھی دستیاب ہوں گے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟