روی چندرن اشون ٹیم انڈیا کی بیک بون ہیں

حال ہی میں کھیلے گئے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ریکارڈ بنے ایک بڑا سوال تھا کیا روی چندرن اشون اپنے 300 وکٹ پورے کر لیں گے یا نہیں؟ سری لنکا کے آخری وکٹ لیتے ہوئے انہوں نے اپنی منزل حاصل کرلی۔ اشون سب سے کم ٹیسٹ میں 300 وکٹ لینے والے بالر بن گئے ہیں۔ مہان ڈینس للی نے یہ پڑاؤ 50 ٹیسٹ میچ میں ہی پورا کرلیا تھا۔ روی چندرن اشون نے 54 ٹیسٹ میں ہی اسے حاصل کرلیا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے سری لنکائی گیند باز متھیا مرلی دھرن بھی اس اونچائی پر 58 ٹیسٹ میں ہی پہنچ سکے تھے۔ اس مقام پر پہنچنے کے بعد اشون نے کہا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 600 سے زیادہ وکٹ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ٹیم انڈیا کی جیت کے بعد کہا میں امید کرتا ہوں کہ 300 وکٹ سے دگنا وکٹ لے سکوں۔ ابھی میں نے تقریباً 50 ٹیسٹ میچ ہی کھیلے ہیں اسپن گیند بازی آسان نہیں ہے۔ ٹیم انڈیا سے ولے بریتا اور کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کا مجھے فائدہ ملا۔ اب میں تروتازہ محسوس کررہا ہوں۔ اشون کا کہنا ہے کہ ان کی کیرم بال اب بھی کافی بہترین ہے اور انہوں نے اس پر کافی محنت کی ہے۔ وہ بولے میرا بریک تھوڑا لمبا رہا لیکن میں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کئی نئی چیزیں دیکھیں۔ اشون ٹیم انڈیا کا بیحد اہم حصہ ہیں۔ ہر میچ میں ان کا چلنا انتہائی ضروری ہے۔ اگر وہ چلتے ہیں تو ٹیم انڈیا کی جیت آسان ہوجاتی ہے۔ ایک طرف بلے بازی میں وراٹ کوہلی تو دوسری طرف بالنگ میں اشون۔ جب اشون چلتے ہیں تو جم کر وکٹ لیتے ہیں۔ ایک دو نہیں وہ 8-9 کے نمبر تک بھی پہنچ سکتے ہیں۔ روی چندرن کی بالنگ میں غضب کی خوبی ہے ان سے اچھی آف اسپن دنیا میں شاید ہی کسی کی ہو۔ اشون بیحد سوجھ بوجھ والے کھلاڑی ہیں۔
وہ اپنی بالنگ میں لگاتار بہتری لاتے ہیں۔ دبا کر محنت کرتے ہیں۔وہ بیٹنگ بھی اچھی کرلیتے ہیں۔کئی بار انہوں نے اپنی بیٹنگ میں جوہر دکھایا ہے۔ وہ سنچری بھی بنا سکتے ہیں۔ بیشک اشون کا مظاہرہ گھر کی پچوں پر بہت شاندار رہا لیکن وہ باہر جاکر تھوڑے پھیکے پڑجاتے ہیں۔ باہر جاکر انہوں نے محض ویسٹ انڈیز میں ہی بہتر بالنگ کی ہے۔ ابھی انہیں آسٹریلیا، انگلینڈ، ساؤتھ افریقہ اور نیوزی لینڈ میں بہتر پرفارمینس دینی ہے۔ وہاں کی پچ اسپنر کے لئے بنتی ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں اگلے سال بیرونی ممالک میں جب ٹیم انڈیا کھیلنے جائے گی تو روی چندرن اشون نئے ریکارڈ بنائیں گے۔ وہ ٹیم انڈیا کا بہت اہم حصہ ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!