ٹرینوں میں دولہن کے زیور چرانے ڈبے لوٹنے کے بڑھتے واقعات

سکیورٹی و وقت و تعمیل کومقصد ماننے والی ہندوستانی ریلوے میں 11 دن میں ہی مسافروں سے لوٹ مار، چوری و بدتمیزی سمیت دیگر 365 شکایتیں ریلوے بورڈ میں درج ہوچکی ہیں۔ گرمی کی چھٹیاں شروع ہوتے ہی ٹرینوں میں ریزرویشن اور جگہ نہ ملنے کے مسئلے سے لڑ رہے مسافروں کے ساتھ 15 سے25 مئی کے درمیان وارداتیں ہوئی ہیں۔ عام دنوں میںیومیہ 15 سے20 ایسی شکایتیں ریلوے کو ملتی رہتی ہیں لیکن اب یہ اعدادو شمار یومیہ 30 سے35 فیصد تک پہنچ گئے ہیں۔ ریلوے بورڈ کے پاس پہنچی کل 365 شکایتوں میں سے 245 شکایتیں موبائل، لیپ ٹاپ، لگیج، زیورات ، پاسپورٹ چوری ہونے، لٹیروں کا خوف اور ٹرین پر پتھر بازی ہونے، ملازم اور آرپی ایف جوانوں کے نشے میں ہونے وغیرہ سے متعلق ہیں۔ کئی ایسے واقعات بھی ہیں جن میں مسافروں نے شکایت نہیں کی ہے۔ اس معاملے میں ریلوے بورڈ میں آر پی ایف کے نگراں ڈائریکٹر جنرل (جرائم) پی کے اگروال کا کہنا ہے کہ شکایتوں کا تجزیہ کر ٹرینوں میں سکیورٹی کو لیکر جائزہ لیں گے۔ بے خوف لٹیرے کھلے عام مسافروں سے لوٹ مار ،مار پیٹ کررہے ہیں اور آر پی ایف دیکھتی رہی۔ایک خاتون دیپالی اروڑہ گوالیر سے شتابدی ایکسپریس سے دہلی آ رہی تھی، ٹرین آنے ہی والی تھی کہ کوچ میں ایک لڑکا آیا اور دیپالی کا بیگ لیکر بھاگا۔ دروازے پر آر پی ایف کا جوان تھا ، دیپالی چلاتی رہی لیکن اس نے چور کو پکڑنے کی کوشش نہیں کی۔ چنڈی گڑھ پریاگ ٹرین نمبر 14218 دہلی سے نکلتے ہی دو پستول لئے لڑکے جنرل کوچ میں آئے اور مسافروں کے لگیج سے قیمتی چیزیں نکالنے لگے۔ روکنے والوں کو ٹرین سے پھینکنے کی دھمکی دی۔ ایک مسافر ستیش کمار کی جیب میں پیسے نہیں ملے تو لگیج کھولا، وہاں بھی پیسے نہیں ملے تو پینٹ کھلوا دی۔ انڈرویئر میں چھپائے پیسے نکالنے کے بعد انہیں پیٹا۔ جودھپور۔ بنگلورو ٹرین نمبر 16507 کے S2 کوچ میں ایک دوسرے مسافر گلاب سنگھ نے شکایت میں بتایا کہ 19 مئی کو صبح سویرے 3 بجے پنے اور کراڈ اسٹیشن کے درمیان لٹیرے آئے اور لوگوں سے کہا کہ وہ قیمتی سامان نکال دیں۔ مسافر لٹیروں کو دیکھ کر ڈر گئے، مسافروں نے سکیورٹی ہیلپ لائن پر فون و ٹوئٹ کئے۔ لٹیرے پورا کوچ لوٹ کر چلے گئے لیکن کوئی مدد نہیں ملی۔ ایسے ہی جبلپور سے 6 مئی کو ایک لڑکی سونل کی شادی کرنے کے لئے ایک پریوار سری دھام ایکسپریس میں گوالیر سے روانہ ہوا، راستے میں ٹرالی بیگ کاٹ کر دولہن کے منگل سوتر سمیت 16 لاکھ کے سارے زیور چرا لئے اور 40 ہزار روپے نقدی ، اے ٹی ایم کارڈ بھی لے گئے۔ اس درمیان ریل منتری سریش پربھو نے ٹوئٹ کیا مسافروں کی سلامتی کو اولین ترجیح بتاتے ہوئے اسے یقینی کرنے کے لئے کئی قدم اٹھانا بتایا۔ لکھا ری ایکٹیو سے پروایکٹیو ہونے کی طرف گامزن ہے ریلوے۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!