دہشت کی پناہ گاہ پاک دوست کم خطرہ زیادہ

امریکہ کے ایک تھنک ٹینک نے تلخ تبصرہ کیا ہے کہ پاکستان اب بھی طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے وہ امریکہ کے لئے دوست کم اور خطرہ زیادہ بنا ہوا ہے۔ امریکی تھنک ٹینک سینٹر فور اسٹریٹیجک انٹر نیشنل اسٹڈیز کا کہنا ایک دم صحیح ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کو پاکستان کو معاون کے بجائے خطرے کے طور پر دیکھا چاہئے۔ پاکستان طویل عرصے سے دہشت گردوں کی پناہ گاہ ہے۔ وہاں ٹریننگ پانے والے دہشت گردوں نے بھارت سمیت کئی مغربی ملکوں میں زبردست حملے کئے ہیں۔ زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں حال ہی میں برطانیہ پرآتنکی حملہ کرنے والا فدائین پاکستانی نژاد تھا۔ پاکستان کا تو بھارت کے خلاف دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کا حصہ بنا رکھا ہے۔ افغانستان میں خونی کھیل کھیلنے والے طالبان اور اس کے معاون حقانی نیٹ ورک کی پیٹھ پر پاکستان کا ہاتھ ہے۔ پھر بھی امریکہ اور اس کے ساتھی دیشوں نے پاکستان کے تئیں مطلوب سختی نہیں دکھائی ہے۔ اس تھنک ٹینک نے ٹرمپ انتظامیہ سے کہا ہے کہ اسے اسلام آباد کو یہ واضح کردینا چاہئے اگر پاکستان نے دہشت گرد گروپوں کو اسی طرح حمایت دینا جاری رکھی تو اسے امریکی پابندیوں کا سامنا کرناپڑے گا۔ تھنک ٹینک نے یہ بھی کہا ہے کہ چین کو بھی واضح کردینا چاہئے کہ افغانستان اور پاکستان سے متعلق مسئلے سے نمٹنے میں چینی تعاون اور امریکہ اور چین دونوں کے مفاد میں ہے۔ بدقسمتی دیکھئے کہ امریکہ نے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اپنا معاون بنایا ہوا ہے یہ جانتے ہوئے بھی کہ جو ہتھیار وہ اقتصادی مدد کے طور پر پاکستان کو دے رہا ہے اس کا استعمال یا توافغانستان یا بھارت کے خلاف ہوگا پھر بھی یہ مدد جاری ہے۔ دنیا کے سامنے دہشت گردی ایک بڑی چنوتی کے طور پر ابھری ہے۔ لندن میں حال ہی میں ہوئے دو حملہ آتنک واد کے خطرے کو ایک با پھر سے سامنے رکھتے ہیں۔ بھارت، امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی سمیت سبھی جمہوری ملکوں کی حالت کی سنجیدگی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اب تک اچھوتا رہاایران بھی اب آئی ایس کی زد میں آگیا ہے۔ آتنک واد کو حمایت دینے والے سبھی دیشوں جن میں پاکستان سب سے اول ہے کے خلاف ہر سطح پر زبردست مورچہ بندی کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ اگرچہ امریکہ پاکستان کو فوجی اور اقتصادی مدد بند کرتا ہے تو معاون مغربی دیش بھی اس کی تعمیل کرسکتے ہیں۔ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مدرگارچین ہے۔ چین پر کنٹرول کرنا بھی اتنا ضروری ہے ۔ پاکستان چین کے بلبوتے پر دندنتا ہے امریکہ کو سخت قدم اٹھانے ہوں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟