لالو خاندان کو محکمہ انکم ٹیکس نے مشکل میں ڈالا

راشٹریہ جنتادل کے چیف اور چارہ گھوٹالہ کے ملزم لالو پرساد یادو کے خاندان کی مشکلیں بڑھتی جارہی ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس نے بے نامی جائیداد قانون کے تحت سخت قدم اٹھاتے ہوئے ایک ہزار کروڑ روپے کی ٹیکس چوری اور زمین سودوں کے معاملوں میں لالو کی بیوی، بیٹے اور بیٹیوں اور داماد کی کروڑوں روپے کی بے نامی جائیداد کو قرق کرنے کا نوٹس دے دیا ہے۔بے نامی قانونی کے تحت قصوروار پائے جانے پر 7 سال کی جیل اور بھاری جرمانہ لگایا جاسکتاہے۔ انہیں یہ نوٹس بے نامی لین دین (انسداد ) قانون کی دفعہ 24(3) کے تحت جاری کیا گیا ہے۔ اس نوٹس کے ذریعے دہلی اور پٹنہ میں واقع جو بے نامی جائیدادیں قرق کی جارہی ہیں ان کی قیمت 9.32 کروڑ روپے ہے جبکہ بازار کی قیمت 170 سے 180 کروڑ روپے ہے۔ کاغذوں میں تو یہ جائیداد کسی اور کے نام درج ہے جبکہ ان کے اصلی مالک لالو خاندان کے افراد بتائے جاتے ہیں۔ بتادیں کہ لالو یادو کی بیٹی میسا بھارتی پر ایک ہزار کروڑ روپے کی بینامی سودے کے معاملے میں میسا کی زمین کے لین دین و چوری کا الزام ہے۔ انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 22 مئی کو میسا کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ راجیش اگروال کو گرفتار کیا تھا۔ انکم ٹیکس محکمہ نے کئی بار میسا کو نوٹس جاری کر پیش ہونے کوکہا تھا لیکن وہ ایک بار بھی پیش نہیں ہوئیں۔ کیا ہے بینامی جائیداد؟ اس جائیداد کا اصلی مالک کوئی اور ہوتا ہے جبکہ کاغذوں میں جائیداد کسی دوسرے شخص کے نام ہوتی ہے۔
یہ قانون 1988 میں بنا تھا، لیکن اسے فی الحال پچھلے سال 1 نومبر سے لاگو کیا گیا۔ بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور بھاجپا نیتا سشیل کمار مودی نے لالو پریوار کی جائیدادوں کو لیکر نیا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پٹنہ میں 18652 مربع فٹ میں بنے کمپلیکس میں لالو کی بیوی رابڑی دیوی کے 18 فلیٹ ہیں جن کی قیمت 20 کروڑ سے زیادہ ہے۔ یہ کمپلیکس جس زمین پر بنا ہے اسے رابڑی دیوی نے لالو کے ریل منتری رہتے ہوئے لکھوایاتھا۔ کمپلیکس لالو کی ماں سردھیا دیوی کے نام پر ہے۔ سشیل مودی نے کہا کہ انہیں وزیر اعلی نتیش کمار کے ذریعے بینامی جائیداد کو لیکر لالو پریوار پر کارروائی کا بھروسہ نہیں رہا اس لئے محکمہ انکم ٹیکس سمیت سبھی جانچ ایجنسیوں کو وہ 15 جولائی تک اب تک کے خلاصے سے وابستہ ثبوت سونپیں گے۔ ادھر بہار کے نائب وزیر اعلی اور لالو کے صاحبزادے تیجسوی یادو نے کہا کہ سیاسی بدلے کی بنیاد پر یہ غلط باتیں پھیلائی جارہی ہیں، ہم نے کچھ بھی نہیں چھپایا ہے۔ بلانے پر ہم جواب دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا سیاسی سازش کے تحت میڈیا میں خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!