اب شوگر کی بیماری صرف امیروں کی بیماری نہیں رہی

مانا جاتارہا ہے شوگر یعنی ڈائبٹزامیروں کی بیماری ہے لیکن جانی مانی میڈیکل میگزین لین سیٹ میں شائع ڈائبٹیز اینڈرو کرائنولوجی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ بھارت میں یہ بیماری اب تیزی سے غریبوں میں پھیل رہی ہے۔ اس اسٹڈی میں دعوی کیا گیا ہے کہ غریب لوگوں کا تیزی سے شوگر کی زد میں آنا خبردارکرنے والا ہے کیونکہ یہ لوگ اس طبقے سے آتے ہیں جو بہترعلاج نہیں کرواپاتے اور اناج کے لئے پی ڈی ایس سسٹم کے لئے ملنے والے راشن کی دوکانوں پر منحصر رہتے ہیں۔ زیادہ تر راشن کی دوکانیں چاول اور گیہوں تقسیم کررہی ہیں۔ عمدہ کاروبو ہائیڈرڈ والے یہ اناج دیش بھر میں شوگر کی ایک نئی اور بیحد تشویشناک لہر پیدا کررہے ہیں۔ سبز انقلاب اور غیر تندرستی کی اپیل کے درمیان تعلق کی ابھی شروعات ہے۔ بھارت کو دنیا میں شوگر کی راجدھانی مانا جاتا ہے۔ یہاں تقریباً 7 کروڑ لوگ اس بیماری سے متاثر ہیں لیکن اس سے بھی زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ ابھی تک شوگر کو امیروں کی بیماری مانا جاتا تھا لیکن نئی اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں شوگر کی وبا منتقل ہورہی ہے اور یہ اقتصادی طور سے کمزور لوگوں کو متاثر کرسکتی ہے۔ تحقیق رساں کا کہنا ہے کہ ان نتیجوں سے بھارت جیسے دیش میں بے چینی پیدا ہونی چاہئے کیونکہ وہاں علاج کا خرچ مریضوں کی جیب سے جاتا تھا۔ آگے اس کا کہنا ہے کہ اس بیماری سے بچنے کیلئے روک تھام کے موثر اقدامات کی فوری ضرورت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ مدراس ڈائبٹیز ریسرچ فاؤنڈیشن کی وائس چیئرمین اس اسٹڈی کی اہم مصنفہ آر ایم انجنا کہتی ہیں کہ یہ چلن زبردست تشویش کا موضوع ہے کیونکہ یہ اسٹڈی کہتی ہے کہ شوگر کی وبا ان لوگوں تک پھیل رہی ہے جو اس کے مینجمنٹ کیلئے پیسہ خرچ کرنے کی بہت کم حیثیت رکھتے ہیں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ ۔ انڈیا ڈائبٹیز کی اسٹڈی بھارت میں شوگر کی اسٹڈی کا قومی طور پر سب سے بڑی نمائندہ اسٹڈی ہے۔ اس میں دیش کی 15 ریاستوں میں سے 57 ہزار لوگوں کا ڈاٹا ہے۔ اس اسٹڈی میں شامل آدھے لوگ ایسے تھے جنہیں تجربہ سے پہلے تک یہ پتہ نہیں تھا کہ انہیں شوگر ہے۔ ہندوستانیوں کا بدلتا رہن سہن انہیں روایتی صحت افزا غذا سے دور لے کر جارہا ہے۔ جنک فوڈ کی آسان دستیابی ، ان کا کفایتی ہونا بھارت کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ حکومت کو اس بڑھتے مسئلے پر خاص توجہ دینی ہوگی۔ اب تو چھوٹے چھوٹے بچے بھی اس کے شکار ہورہے ہیں۔ جنک فوڈ سے پرہیز، جنتا میں شوگر کے تئیں بیداری لانا ،شوگر کی دوائیں سستی کرنا یہ کچھ قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!