پنامہ پیپرس کا فال آؤٹ بھارت پاک دونوں میں نظر آیا
پنامہ پیپرس لیک معاملہ میں دونوں دیشوں بھارت اور پاکستان میں کارروائی شروع ہوچکی ہے۔بین الاقوامی رپورٹروں کی تفتیشی فیڈریشن نے اپریل 2016 میں ٹیکس چوری میں مددگار پنامہ کی کمپنی فونسیکا کے سوا کروڑ دستاویز لیک کئے تھے۔ اس میں مبینہ طور پر ٹیکس چوری میں ملوث 1 لاکھ20 ہزار سے زیادہ غیر ملکی کمپنیوں کا انکشاف کیا گیا تھا۔ بھارت میں ان لیک ہوئے دستاویزوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کارروائی شروع کرتے ہوئے جمعرات کو دہلی کے مشہور جیولرس مہرہ سنز کے مختلف کھاتوں میں جمعہ 7 کروڑ روپے ضبط کرلئے ہیں۔ بیرونی ممالک میں کھاتہ کھول کر کالا پیسہ جمع کرنے میں مدد کرنے والی کمپنی پنامہ مونسیکا کے کروڑوں دستاویزات لیک معاملہ میں یہ کارروائی ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ بیرونی ملک میں غیر قانونی طریقے سے پراپرٹی بنانے سے وابستہ قانون کی دفعہ 37A کے تحت انفورسمنٹ نے یہ پہلی کارروائی کی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ ملزمان کا قریب 10.54 کروڑ روپے ابھی بھی دیش کے باہر جمع ہے۔ اشونی کمار مہرہ ، دیپک مہرہ، شالنی مہرہ اور نوین مہرہ کے مختلف بینک کھاتوں کی یہ رقم ضبط کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 1999 سے مہرہ خاندان نے برطانوی ورجن آئی لینڈ میں 7 کمپنیاں رجسٹرڈ کرائیں۔ یہ جگہ ٹیکس چوری کر کے کالا دھن چھپانے کے لئے بدنام ہے۔ پنامہ پیپرس لیک کے شروعاتی جانچ میں نام سامنے آنے کے بعد مہرہ خاندان نے اپنا رد عمل دیا تھا اشونی مہرہ کے بیٹے دیپک مہرہ نے مانا تھا کہ ان کا کنبے والی اسٹونبے اور میک ہل نام سے بیرونی ملک میں دو کمپنیاں ہیں۔ادھر پنامہ پیپرس لیک معاملہ میں پاک وزیر اعظم نواز شریف لندن میں ناجائز پراپرٹی کے معاملے میں جمعرات کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ دو گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد نواز شریف جارحانہ تیور میں باہر آئے اور کہا مخالفین کو بھی جواب دینا ہوگا۔ اپوزیشن لیڈروں کو خبر دار کیا اگلے سال بڑی جے آئی ٹی بنے گی اور کرپٹ لیڈر جانچ کے شکنجے میں ہوں گے۔ پاک وزیر اعظم نے کہا انہوں نے کنبے کی جائیداد سے وابستہ سارے دستاویز تفتیشی ٹیم کو سونپ دئے ہیں وہ ہر طرح کی جانچ پڑتال اور سماعت کے لئے تیار ہیں۔ شریف نے کہا میرے حریفوں نے میرے خلاف کرپشن کے الزام لگائے ہیں لیکن نہ پہلے اور نہ اب ان میں سے ایک بھی الزام ثابت نہیں کیا جاسکا۔ کچھ دنوں میں جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آئے گی اور عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ شریف نے صفائی دی کہ ان پر لگے الزامات کا ان کے وزیر اعظم کے موجودہ دفتر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور یہ کرپشن کا معاملہ ہیں ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کے بھائی و پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ اس کو پاکستان سپریم کورٹ نے مقرر کیا ہے۔ نواز شریف عہدہ سنبھالنے کے دوران ایسے پینل کے سامنے پیش ہونے والے ملک کے پہلے وزیر اعظم ہیں۔ پنامہ پیپرس میں کئی اور ہندوستانی سرکردہ ہستیوں کے نام بھی ہیں۔ پنامہ پیپرس میں 500 ہندوستانی ہستیوں کا انکشاف ہوا ہے جنہوں نے ٹیکس چوری، کالا دھن سفید کرنے کو ٹیکس ہیون مانے جانے والے ملکوں میں پیسہ لگایا۔ اس فہرست میں کئی صنعتکار، فلمی ستارے اور کھلاڑیوں کا نام بھی آیا ہے۔ دہلی، ممبئی، بنگلورو، لکھنؤ ، پنچکولہ، دہرہ دون، بڑودہ، مندسور کے تاجروں کے نام بھی دستاویزوں میں ہیں۔ پنامہ پیرس میں ہندوستانیوں سے جڑے قریب36 ہزار دستاویزوں کو جانچ کے سلسلے میں 8 ماہ تک کی گئی پڑتال میں 234 ہندوستانیوں کے پاسپورٹ کی جانچ کی گئی۔ 300 لوگوں کے پتوں کی بھی تحقیقات کی گئی۔ پنامہ پیپرس لیک کا فال آؤٹ اب دونوں ہندوستان اور پاکستان میں دکھائی دینے لگا ہے۔ دیکھیں آگے کس کس کا پردہ فاش ہوتا ہے؟
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں