نواز کی پاک فوج کو صاف اور غیرمتوقعہ وارننگ

پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کی سرجیکل اسٹرائک کے بعد سے پاکستان میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔پہلی بار کھلے طور سے پاکستان نے چنی ہوئی نواز شریف سرکار اور پاکستان کی اصل حکمراں پاک فوج کے درمیان پھوٹ پڑ گئی ہے۔ اگر پاکستان کے مشہور اخبار ’ڈان‘ کی رپورٹ کو صحیح مانا جائے تو پاکستان کی نواز شریف سرکار نے پہلی بار فوجی قیادت کو سخت وارننگ دی ہے کہ عالمی برادری میں اگر الگ تھلگ نہیں پڑنا چاہتے تو دہشت گردوں کے خلاف کوئی سخت کارروائی کرنی پڑْ گی۔ حکومت نے دہشت گردوں پر کارروائی میں پاک فوج اور آئی ایس آئی کے ذریعے کوئی دخل اندازی نہ کرنے کے ساتھ پٹھانکوٹ حملے کی جانچ و 2008ء میں ممبئی حملے کا مقدمہ چلانے کے احکامات بھی دئے ہیں۔ انگریزی اخبار’ ڈان‘ کے مطابق گزشتہ دنوں پنجاب صوبے کے وزیر اعلی شہباز شریف (نواز کے بھائی) اور اختر کے درمیان زور دار بحث ہوئی۔ پیر کو ہوئی آل پارٹی میٹنگ کے مارے میں حالانکہ زیادہ کچھ نہیں بتایا گیا لیکن اس میں دو مرحلوں کے ایکشن پر کارروائی کے لئے اتفاق رائے ہوچکا ہے۔ پہلے مرحلے کے ایکشن میں آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل رضوان اختر اور نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر نصیب جنجوا پاکستانی صوبے کا دورہ کر صوبائی کمیٹیوں کے سربراہوں و آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈروں سے ملیں گے۔ اس ایکشن پلان کا مقصد یہ سندیش دینا ہوگا کہ فوجی رہنمائی میں چلنے والی خفیہ ایجنسیاں دہشت گرد گروپوں پر کارروائی میں کوئی دخل اندازی نہیں کریں گی۔ پاکستان کی اپوزیشن پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے جمعرات کو پاک وزیر اعظم نواز شریف کی دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دینے کے لئے سخت نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف کے اس رویہ کی وجہ سے اڑی حملے کے بعد دیش الگ تھلگ پڑگیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر اعتجاز احسان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران کہا پاکستان کا الگ تھلگ پڑنا نواز شریف کی ذاتی ناکامی ہے۔ بی بی سی اردو نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں نواز شریف کی پارٹی پی ایم ایل این کے ایک ایم پی اور خارجی معاملوں کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر رانا محمد افضل نے حافظ سعید سمیت سبھی نان اسٹیٹ ایکٹرس کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہا حافظ سعید پاکستان میں کونسے انڈے دیتا ہے جو ہم نے اسے پال رکھا ہے۔ نان اسٹیٹ ایکٹرس ان خطرناک لوگوں کے لئے استعمال لفظ ہے جو اقتدار میں نہ رہتے ہوئے بھی دیش میں اپنی یکساں حکومت چلاتے ہیں۔ بی بی سی اردو کی خبر نے ’ڈان‘ کی اس خبر پر مہر لگائی جس میں پاکستان کے الگ تھلگ پڑنے کا ڈر بتایا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کے خارجی معاملوں کی کمیٹی کے اجلاس میں ایم پی رانا محمد افضل نے حافظ سعید کا نام لیکر کہا کہ حافظ سعید کونسے اپدیش دیتا ہے۔ انہوں نے آگے کہا پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حال یہ ہے کہ آج تک حافظ سعید کو ختم نہیں کرسکے۔ رانا نے کہا بھارت نے حافظ سعید کو لیکر دنیا میں پاکستان کی ایسی امیج بنا دی ہے کہ جب بھی کشمیر مسئلے پر پاکستان دنیا کو اپنا رخ بتاتا ہے تبھی وہاں کے افسران کہتے ہیں کہ حافظ سعید کی وجہ سے دونوں کے رشتے خراب ہیں اور گلگت بلتستان کے ایک نامو لیڈر کا کہنا ہے کہ کشمیر پاکستانی فوج کے لئے پیسہ کمانی کی مشین ہے جووادی میں حالات کو جوں کا توں بنائے رکھنا چاہتی ہے۔ ساتھ ہیں انہوں نے یہ بھی کہا جو گلگت میں چور ہے وہ جموں و کشمیر میں دوست نہیں ہوسکتے۔ نواز شریف سرکار نے پاک فوجی قیادت کو صاف اور منظم اور غیر متوقعہ وارننگ دی ہے اور ممنوعہ آتنکوادی گروپوں کے خلاف کارروائی سمیت اہم اشوز پراتفاق رائے بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟