بوکھلائی شریف سرکار دہشت گردوں کوبھول کر صحافیوں کے پیچھے پڑی

دہشت گردوں کو سرپرستی دینے کے سبب آج پوری دنیا میں الگ تھلگ پڑنے سے بوکھلایا پاکستان اپنا سارا غصہ میڈیا پر اتارنے پر آمادہ ہے۔ دہشت گردوں کو ہر ممکن مدد دینے کو لیکر نواز شریف سرکار اور پاک فوج کے درمیان تلخ اختلافات کی خبر دینے والے’ ڈان‘ اخبار کے سینئر صحافی سرل المیڈا کے پاکستان سے باہر جانے پر پاک حکومت نے پابندی لگا دی ہے۔ ’دی ڈان‘ کے ستون اور جرنلسٹ سرل نے ٹوئٹ کر کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ انہیں اخراج کنٹرول فہرست میں رکھا گیا ہے۔ یہ پاکستان سرکار کی حد کنٹرول کا سسٹم ہے۔ اس کے تحت فہرست میں شامل لوگوں کو دیش چھوڑنے سے روکا جاتا ہے۔ المیڈا نے کہا کہ انہوں نے کافی عرصے پہلے سے غیرملکی دورہ کا منصوبہ بنایا ہواتھا۔ اب سے کم سے کم چار ماہ پہلے یہ پلان تھا۔ کئی ایسی چیزیں ہیں جنہیں میں کبھی معاف نہیں کرسکتا۔ نواز سرکار نے اس پابندی پر سرکاری طور پر کوئی بیان تو نہیں جاری کیا لیکن وزیر اعظم نواز شریف کے حکام نے کہا کہ وہ اس من گھڑت کہانی کو چھاپنے کے لئے ذمہ دارلوگوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ بتادیں سرل المیڈا نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایک اہم میٹنگ میں فوجی اور سول قیادت کے درمیان مبینہ دراڑ دکھائی پڑ رہی ہے۔ اس میٹنگ میں طاقتور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو کہا گیا تھا کہ آتنکی گروپوں کو اس کی طرف سے حمایت دئے جانے سے پاکستان عالمی سطح سے دنیا میں الگ تھلگ پڑ گیا ہے۔ ایک ہفتے پہلے المیڈا نے دی ڈان اخبار میں پہلے صفحے پر شائع اس خبر میں آگے لکھا تھا ،دراڑ پڑنے کی بنیادی وجہ وہ آتنکی گروپ ہے جو پاکستانی فوج کی سرپرستی میں پھل پھول رہے ہیں۔ بھارت اور افغانستان میں آتنکی حملے کرتے رہتے ہیں۔ مانا جارہا ہے کہ پاکستان کو فوج کے چیف راحیل شریف کے دباؤ کے بعد نواز شریف سرکار نے یہ قدم اٹھایا۔ المیڈا پر لگی پابندی کے خلاف پاکستان کا پورا میڈیا متحد ہوگیا ہے اور سرکار کے اس قدم کی مخالفت ہورہی ہے۔سرل پر دیش چھوڑنے پر روک لگا کر پاکستان نے اپنی مصیبت کو اور بڑھا لیا ہے۔ عالمی برادری کے درمیان پہلے سے ہی بدنام پاکستان اب بین الاقوامی سماچار مافیاؤں میں اس وجہ سے سرخیوں میں ہے کہ اس نے کسی مجرم آتنکی کے دیش چھوڑنے پر پابندی لگانے کے بجائے ایک صحافی پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا۔ اخبار کے مدیر کی جانب سے سرل کی حمایت میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے جو لکھا اس کی سچائی کی جانچ پرکھ کی گئی تھی۔ پاکستانی میڈیا کا ایک گروپ بھی سرل المیڈا کے خلاف کھڑا دکھائی پڑ رہا ہے۔ ایک اخبار نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی را ء کے ایجنٹ ہیں۔ ہم اپنے پاکستانی بھائی صحافی سرل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاک سرکار کے اس قدم کی مذمت کرتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟