اسٹرائک لمبی حکمت عملی کے تحت ہوئی، آگے بھی یہ چلتی رہے گی

ہندوستانی فوج کے ذریعے کی گئی سرجیکل اسٹرائک ٹھیک ویسے ہی ہوئی جیسا کہ دیش امید کررہا تھا۔ ہماری سرجیکل اسٹرائک دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے جنرلوں اور جہادی سرغناؤں کے دماغ کو بھی ٹارگیٹ کررہی ہے۔ اڑی حملہ کے بعد بھارت کے ڈی جی ایم او جنرل رنبیر سنگھ نے کہا تھا کہ ہم جوابی کارروائی ضرور کریں گے لیکن جگہ اور وقت ہم طے کریں گے۔ یہ حملہ اسی حکمت عملی کا کامیاب نتیجہ ہے۔ کنٹرول لائن کے آس پاس اس طرح کے حملوں کا پلان ہماری فوج کے پاس ہمیشہ رہتے ہیں۔ فوج کو آتنکی ٹھکانوں لانچ پیڈ کی پوری جانکاری ہے۔ یہ سرجیکل اسٹرائک سے ہمیں لگتا ہے کہ لمبی حکمت عملی کے تحت کی گئی اور ابھی یہ آگے بھی چلتی رہے گی۔ حال ہی میں ہماری سیاسی لیڈر شپ نے پاکستان کے خلاف کھل کر بیان دئے اور فوج کو جوابی کارروائی کرنے کی کھلی چھوٹ دی۔ اس سے فوج کو حوصلہ ملا۔ جہاں تک پاکستان کی بات ہے وہ تو ہمیشہ سے انکار کرتا ہی آرہا ہے کہ اس نے کبھی دہشت گردی کا ساتھ دیا ہے۔ وہ تو یہاں بھی نہیں مانتا کہ ان سب اسباب سے اس کا کبھی نقصان ہوا۔ پاکستان کا یہ رویہ نیا نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان منع کررہا ہے کہ ایسی کوئی اسٹرائک ہوئی ہے۔ ایل او سی پر جو لانچنگ پیڈ ہے دراصل وہ پاک فوج کے کیمپ ہیں۔ وہیں دہشت گردوں کو پناہ ملتی ہے۔ اس اسٹرائک کا نقصان صرف دہشت گردوں کو ہی نہیں بلکہ پاکستانی فوج کے جوانوں کو بھی ہوا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائک کے بعد بھلے ہی دہشت گرد پاکستان کے اندرونی علاقوں میں بھاگ گئے ہوں لیکن وہ وہاں بھی زیادہ دن تک محفوظ نہیں رہ پائیں گے۔ ہندوستانی سکیورٹی ایجنسیاں اب پاکستان کے اندرکوبرٹ آپریشن (خفیہ کارروائی) کرکے بھارت کے دشمنوں کو ختم کرنے کی تیاری میں ہے۔ سکیورٹی ایجنسیوں سے وابستہ ایک سینئر افسر کے مطابق پاکستان کے اندر مضبوط نیٹوک تیار کرلیا گیا ہے اور ضرورت پڑنے پر اس کا استعمال کور آپریشن کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔دراصل مودی سرکار کے سرجیکل اسٹرائک کے فیصلے کے بعد سکیورٹی ایجنسیوں کے حوصلے بلند ہیں۔ انہیں بھروسہ ہے کہ پاکستان کے اندر دیش کے دشمنوں کو ختم کرنے کیلئے سرکار کوبرٹ آپریشن کو ہری جھنڈی دے دے گی۔ پہلے سرکار ایسے جرائم پیشہ اور دہشت گردوں کے ڈوزیئر پاکستان کو بھیج کر چپ چاپ بیٹھ جاتی تھی یہی وجہ ہے کہ پاک خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی سرپرستی میں آتنکی آقاؤں کے حوصلے مسلسل بڑھتے چلے گئے۔ مودی سرکار آنے کے بعد پاکستان کو ڈوزیئر دینے کا سلسلہ بند ہوا اور اب سرجیکل اسٹرائک کر بھارت نے اپنا رخ صاف کردیا ہے۔ کوبرٹ آپریشن دشمنوں کے خلاف ایک خفیہ کارروائی ہے۔ اس میں دشمن کی ہر ایک حرکت پر نظر رکھی جاتی ہے۔ ان آپریشنوں کی خاص بات یہ ہے کہ مشن ختم ہونے کے بعد بھی حملہ آوروں کی پہچان کا پتہ نہیں چلتا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟