جے للتا کی ہیلتھ پر اٹھتے سوال

تامل ناڈو کی وزیر اعلی جے للتا کی بیماری نے سبھی کو چکر میں ڈال دیا ہے۔ جے للتا کی ہیلتھ کولیکر طرح طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔ بیشک انا ڈی ایم کے چیف کا حال چال پوچھنے اور اظہار ہمدردی گھٹانے میں سیاسی پارٹیاں کوئی کوتاہی نہیں کر پارہی ہیں مگر اماں کے مستقبل میں سرگرم رہنے پرسوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ بڑی اپوزیشن پارٹی ڈی ایم کے نے جے للتا کی صحت پر کئی سوال کھڑے کئے ہیں۔ ڈی ایم کے چیف ایم کروناندھی نے کہا ہے کہ کئی دنوں سے ہسپتال میں بھرتی جے للتا کیسے گورنر کو یہ صلاح دے سکتی ہیں کہ ان کے سارے محکمے کے کام کاج پینر سلوم کو سونپے جائیں؟ جے للتا کے سبھی محکمے وزیر مالیات پینر سلوم کو سونپ دئے گئے ہیں جنہیں جے للتا کا بھروسے مند مانا جاتا ہے۔ کروناندھی نے سوال کیا کہ جب کوئی ہسپتال میں جے للتا سے مل نہیں سکتا تو گورنر ودیا ساگر راؤ نے یہ کیسے طے کرلیا کہ سلوم جے للتا کا کام سنبھالیں گے؟ کیا وزیر اعلی نے اپنے سبھی محکمے ان کو ٹرانسفر کرنے کی صلاح دینے والے لیٹر پر دستخط کردئے ہیں یا نہیں؟ 20 دن سے زیادہ عرصے سے چنئی میں واقع اپولو ہسپتال میں داخل وزیر اعلی جے للتا کی صحت کو لیکر ہاسٹل کے افسران نے اب تک کئی میڈیکل بولیٹن جاری کئے ہیں۔ حالانکہ اس میں جے للتا کی بیماری کے بارے میں نہیں بتایا گیا بس محدود بات کہی گئی ہے۔ سیاسی گلیاروں سے لیکر عام جنتا اس کوشش میں ہے کہ آخر جے للتا کی حالت میں بہتری ہے تو پھر ریاستی حکومت کوئی کلئر کٹ بیان کیوں نہیں دیتی؟ تامل ناڈو کے گورنر، کیرل کے وزیراعلی پنا رئی وجین اور کانگریس نائب صدر راہل گاندھی، مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو، بھاجپا پردھان امت شاہ سمیت کئی لیڈروں کو ہسپتال جانے پر جے للتا کو دیکھنے یا ان سے ملنے نہیں دیا گیا۔ جس طرح ان کی صحت کو لیکر قیاس آرائیوں کا دور جاری ہے آنے والے وقت میں اے ڈی آئی ایم کے کے لئے چیلنج بھرا وقت ثابت ہوسکتا ہے۔ میڈیکل بولیٹن پہلے ہی بحث کا اشو بنا ہوا تھا اب وزیر اعلی کی صلاح پر محکموں کے الاٹمنٹ پر کروناندھی نے سوالیہ نشان لگا کر معاملے کو اور سنگین بنا دیا ہے۔ ظاہر ہے ڈی ایم کے چیف کسی گڑ بڑی کا اشارہ کررہے ہیں۔ جے للتا کے بارے میں واضح اطلاع جاری کئے بغیر ریاستی سرکار کے لئے اس سے نمٹنا آسان نہیں ہوگا۔ چنئی کے اپولو ہسپتال میں بھرتی جے للتا کی ہیلتھ پر ماہرین کی ایک ٹیم لگاتار نگرانی رکھی ہوئے ہے۔ اپولو ہسپتال کی جانب سے جاری بولیٹن کے مطابق محترمہ جے للتا کو سانس سے متعلق ضروری آلات اور اینٹی بایو ٹک دوائیں اور کھانے کے بارے میں احتیاط برتی جارہی ہے اور ان کی فیزیوتھیرپی بھی کی جارہی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟