چین سے ملے جنگی ہتھیاروں کے دم پر اکڑتا پاکستان

پچھلے پانچ برسوں میں چین نے پاکستان کو امریکہ کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہتھیار بیچے ہیں۔پاکستان نے چین سے تقریباً70فیصدی ہتھیار خریدے ہیں اور امریکہ سے صرف19 فیصدی۔ ایک دہائی پہلے پاکستان کو ہتھیار بیچنے میں امریکہ اور چین کی حصے داری تقریباً برابر تھی۔ بسلسلہ 39 اور 38 فیصد۔ حالانکہ ماہرین مانتے ہیں کہ اب بھی ہتھیاروں کے معاملے میں پاکستان بھارت سے بہت پیچھے ہے۔ پاکستان نے حال ہی میں چین سے کئی ہتھیار خریدے ہیں۔ پچھلے مہینے پاکستان نے چین سے8 آبدوز خریدی ہیں۔ یہ سودا 33 ہزار روپے کا تھا۔ 250 سے300 جے ایف 17- جنگی جہازوں دونوں مل کر پاک ایئر فورس کے لئے بنا رہے ہیں۔ 25 ہزار ٹن والے ذوالفقار کیٹگری کے 4 جنگی بیڑے چین سے خریدے ہیں۔ 500 ٹن والے ہلکی کٹیگری کے 4 چھوٹے جنگی بیڑے 600 خالد ٹینک خریدے ہیں جو چین کے ٹائپ 90-2 جیسے ہیں۔ 9 ایم کیو ۔16 میزائل سسٹم، زمین سے ہوا میں مارنے میں اہل ہیں۔4 ایواکس (ایئر بورن وارننگ سسٹم) پچھلے چار سال میں پاکستان کو دی جانے والی امریکی ڈیفنس تعاون رقم میں 73 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ وہیں امریکہ نے سبسڈی پر 8 ایف۔16 جنگی جہاز بھی دینے سے منع کردیا ہے۔ ماہرین کی مانیں تو ورلڈ طاقت کی شکل میں ابھر رہا چین امریکہ سمیت مغربی ملکوں کو کئی محاذ پر چیلنج دے رہا ہے۔ لیکن ساتھ ہی پاکستان کے ذریعے یا سیدھے بھارت کو غیر متوازن رکھنا چاہتا ہے۔ امریکہ اور روس کے بعد چین ہتھیاروں کا تیسرا بڑا برآمداتی ملک ہے۔ عالمی ہتھیار برآمدگی میں اس کی حصے داری5.9 فیصدی ہے جو 2010ء میں 3.6 فیصد تھی۔ ہتھیار سپلائی میں چین ، امریکہ اور روس کی حصے داری بڑھ رہی ہے۔ پاکستان کو ہتھیار فروخت کرنے کے پیچھے چین کا مقصد پیسہ کمانا نہیں بلکہ وہ پاکستان کی فوجی طاقت کو بھارت کے برابر لانے کی کوشش کررہا ہے۔ پچھلے پانچ سال کے دوران جو ہتھیار پاکستان کو دئے ہیں ان میں زیادہ تر فرینڈلی پرائس پر ہیں۔ مقصد صاف ہے جو ہتھیار چاہئیں ہم سے لو، ہم مناسب دام لگادیں گے۔ جموں و کشمیر میں فوج اور سکیورٹی فورس پر ہورہے تازہ حملوں میں چین کے ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔ آتنکی چین میں تیار گولے داغ رہے ہیں۔ پاکستان فوج لائن آف کنٹرول اور بارڈر پر رہائشی علاقوں میں چین کے مورٹار داغ رہی ہے۔ ایجنسیوں نے اس بارے میں مرکزی وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کو بھی مطلع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرجیکل اسٹرائک کے بعد لشکر طیبہ ، جیش محمد اور حزب المجاہدین نے ہاتھ ملا لیا ہے۔ کڑوی سچائی تو یہ ہے کہ پاکستان چین سے ملے ہتھیاروں کے دم پر اکڑ رہا ہے۔ چین ہی پاکستان کا واحد دوست بچا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟