ڈریگن کی ڈبل اسٹرائک

چین نے پاکستان سے دوستی نبھاتے ہوئے ایک بار پھر اپنا اصلی چہرہ دکھا دیا ہے۔ ڈریگن نے بھارت کے خلاف ڈبل اسٹرائک(دوہرہ حملہ)کیا ہے۔ ایک طرف ڈریگن (چین) نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعے آتنک وادی اعلان کرانے کی کوشش پر اس کے ذریعے لگائی گئی تکنیکی بندش کو آگے بڑھادیا گیا ہے۔ وہیں دوسری طرف چین نے اپنے سب سے مہنگے پن بجلی پروجیکٹ کی تعمیر کے تحت برہمپتر کی معاون ندی کا بہاؤ روک دیا ہے۔ چین کے اس دوہرے حملے کی ٹائمنگ تو دیکھئے ایک طرف ہم پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائک کررہے ہیں تو دوسری طرف چین اس اسٹرائک پر تو پاکستان کا ساتھ نہیں دے رہا ہے۔ یہ نیا حملہ کردیا ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف بھارت کے ذریعے کی گئی کارروائی پر چین خفت مٹا رہا ہے لیکن اس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ پاکستان اس کا سدا بہار دوست ہے۔ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی کوشش پر چین کی طرف سے لگائی گئی تکنیکی روک کی میعاد پیرکو پوری ہورہی تھی مگر چین نے آگے اعتراض نہ کیا ہوتا تو اظہر کو دہشت گرد اعلان کرنے والا ریزولوشن خود بخود پاس ہوجاتا۔ تکنیکی روک کے آگے بڑھ جانے کے بعد کمیٹی کو اب اس مسئلے پر غور کرنے کیلئے اور متعلقہ فریقین کو آگے غور کرنے کیلئے وقت مل گیا ہے۔ یہ معاملے کئی مہینوں کیلئے آگے بڑھ گئے۔ ادھر تبت میں چین نے برہمپتر ندی کی معاون ندی کے پانی کا بہاؤ روک دیا ہے۔ اس سے بھارت ۔ بنگلہ دیش میں برہمپتر ندی کا بہاؤ متاثر ہوسکتا ہے۔ چین نے اپنی ندی شیام بکتو کا بہاؤ ایسے وقت روکا ہے جب بھارت اڑی حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ سندھو آبی معاہدہ سے متعلق بات چیت معطل کرنے کا مبینہ فیصلہ کرچکا ہے لیکن اگر چین برہمپتر کا پانی روک سکتا ہے تو بھارت بھی سندھو ندی کا پانی کیوں نہیں روک سکتا۔ ہمارے بھی جموں و کشمیر میں کئی آبی پروجیکٹ ٹھپ پڑے ہوئے ہیں۔ اگر چین بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کرسکتا ہے تو بھارت کیوں نہیں؟ ویسے چین نے ایسا کرکے بھارت کو سندھو ندی کے بارے میں نظرثانی کرنے کے دور رس نتائج سے ایک طرح سے آگاہ کردیا ہے۔ جیش محمد کے خطرناک سرغنہ مسعود اظہر کو آتنکی قرار دینے پر لگائے اپنے ویٹو کی میعاد تین مہینے تک بڑھا دی ہے ، یہ اس نے تب کیا ہے جب بھارت سمیت پوری دنیا خود چین بھی دہائیوں سے دہشت گردی سے پریشان ہے۔ تازہ اڑی حملے کی وہ مذمت بھی کرچکا ہے۔ اب وہ مسعود اظہر کے مسئلے پر بھارت کو دی گئی یقین دہانی سے بھی مکر رہا ہے۔ چین نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ پاکستان کا سدا بہار دوست ہے اور بھارت کا دشمن۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!