متنازعہ بیان دے کر سلمان پھر پھنسے

فلم اداکار سلمان خان کی میں بہت عزت کرتا ہوں وہ نہ صرف ہٹ فلمیں ہی بناتے ہیں بلکہ ان کی فلمیں لیک سے ہٹ کر ایک مثبت پیغام دینے والی ہوتی ہیں لیکن مجھے دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً ایسے بیان پتہ نہیں کیوں دے دیتے ہیں جس سے تنازعہ کھڑاہوجائے؟ پہلے وہ بیان دیتے ہیں بعد میں ان کے والد سلیم خان صفائی دینے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ اب ان کے تازہ بیان کو ہی لے لیجئے ، بالی ووڈ میں پاکستانی اداکاروں کا بائیکاٹ اور پابندی چل رہی ہے۔ انڈین موشن پکچرس پروڈیوسر فیڈریشن پاکستانی اداکاروں پر پابندی لگادی ہے۔ پاکستانی اداکار بھارت چھوڑ رہے ہیں۔ بالی ووڈ میں پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے خلاف سلمان خان کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا پاک اداکاروں پر پابندی صحیح نہیں ہے کیونکہ وہ آتنک وادی نہیں ہیں اور بھارت میں ویزا ہی لے کر آتے ہیں۔ سلمان نے کہا کہ کلا اور دہشت گردی کو نہیں جوڑنا چاہئے۔ سلمان نے یہ بیان دے کراپنے آپ کو بلاوجہ کنٹروورسی میں گھسیٹ لیا ہے۔ پاکستانی اداکاروں کی حمایت کرنے پر سلمان خان مہاراشٹر نو نرمان سینا کے نشانے پر آگئے ہیں۔ سلمان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ایم این ایس کے چیف راج ٹھاکرے نے انہیں صلاح دی ہے کہ وہ صرف اپنی فلم کی شوٹنگ کے دوران ہی اپنا منہ کھولیں۔ ممبئی میں سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں راج ٹھاکرے نے سلمان خان کو خبردار کیا کہ اگر وہ اپنے موقف پر قائم رہتے ہیں تو ان کی آنے والی فلموں پر پابندی لگادی جائے گی۔انہوں نے کہا وہ بیوقوف (سلمان) کچھ بھی بک بک کرتا رہتا ہے۔ پچھلی مرتبہ اس نے کچھ اسی طرح کا بیان یعقوب میمن کو لیکر دیا تھا۔ اسے اپنا منہ صرف اپنی فلموں کی شوٹنگ کے دوران ہی کھولنا چاہئے۔ آخر ہمیں بھارت میں ان پاکستانی اداکاروں کی ضرورت کیا ہے؟ کون جانتا ہے کہ وہ مخبر بھی ہوسکتے ہیں۔ ڈیوڈ ہیڈلی کے ساتھ کیا ہو؟ وہ ویزا لیکر آیا بعد میں پتہ چلا کہ وہ دہشت گردوں کے لئے ٹوہ لے رہا تھا۔ سلمان پر حملہ جاری رکھتے ہوئے راج ٹھاکرے نے کہا ان جیسے لوگوں کو صرف اپنا بزنس دکھائی دیتا ہے۔ پاکستانی اداکار بھارت میں پیسہ کماتے ہیں ،پاکستان میں ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ جس روپے کا استعمال دہشت گردوں کی مدد میں ہوتا ہے۔ آتنکی بھارت کے بے قصور لوگوں کو مارتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سلمان نے شہیدوں کے لئے تو کبھی ٹوئٹ نہیں کیا۔ سلمان کو پاکستان میں جاکر کام کرنا چاہئے۔ چاہے پاکستانی فلمی اداکار ہوں چاہے پاکستانی کرکٹ کھلاڑی ہوں یہ بھارت کے کبھی ہمدرد نہیں ہوسکتے۔ فواد خان نے پاکستان پہنچ کریہ صاف کردیا۔ انہوں نے کہا میرے لئے دیش پہلے آتا ہے اور بھارتیوں کا دل بہت چھوٹا ہے۔ ادھر عمران خان نریندر مودی کو سبق سکھانے کی بات کررہے ہیں۔ہم پاکستانی اداکاروں کے حمایتیوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کیا پاکستان نے کبھی لتا منگیشکر ،امیتابھ بچن کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے؟ انوپم کھیر کو تو کراچی کا ویزا تک نہیں ملتا۔اب تو پاکستان ہندوستانی فلموں کی نمائش پر بھی پابندی لگانے کی بات چل رہی ہے۔ یہ وقت دہشت گردی اور دہشت گردوں کے حمایتی پاکستان کو الگ تھلگ کرنے کا ہے۔ فضول کے تنازعوں میں نہیں پڑنا چاہئے۔ فواد خان نے تو اڑی حملے کی مذمت تک کرنے سے انکار کردیا تھا۔ عدنان سمیع نے سرجیکل اسٹرائک کے کھل کر حمایت کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کو بڑھاوا دیتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!