امریکہ نے اسامہ کی طرح منصور کو پاک میں گھس کر مارڈالا

اسامہ بن لادن کی طرح کی پاکستانی فوج کی ناک کے نیچے رہے افغان طالبان چیف اختر منصور کو امریکہ نے مار گرانے میں زبردست کامیاب پائی ہے۔ ایتوار کو افغانستان کی خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی نے منصور کے مارے جانے کی جانکاری دی۔ اس سے پہلے پینٹاگن نے منصور کو مارنے کا اعلان کیا تھا۔ منصور پاکستان کے چھاؤنی شہر کوئٹہ میں چھپا ہوا تھا اور اس کا ایک دوسرا ساتھی سنیچر کو ہمارے ڈرون حملہ میں اس وقت مارا گیا جب وہ پاکستان کے کوئٹہ میں گاڑی میں کہیں جارہا تھا۔ پینٹاگن کے مطابق امریکی ایجنسی کچھ وقت سے منصور پر نظر رکھ رہی تھیں۔ اس فوجی کارروائی کی اجازت اور ڈرون حملہ کی منظوری خود امریکی صدر براک اوبامہ نے دی تھی۔ منصور اختر کے مارے جانے سے آتنکی تنظیم طالبان کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ جنگ سے تباہ حال افغانستان میں امن عمل کے لئے یہ بڑی کامیابی مانا جارہا ہے۔ افغانستان میں پیدا ہوا منصور 1990ء کی دہائی میں افغان طالبان کے ممبر کے طور پر تنظیم میں شامل ہوا تھا۔منصور نے ملا عمر کی موت کے بعد پچھلے سال جولائی میں افغان طالبان کی کمان سنبھالی تھی۔ ملا عمر کا معاون رہ چکے منصور کو طالبان کے دیگر لیڈروں کی بھی حمایت حاصل تھی۔ حالانکہ کئی طالبانی کمانڈر منصور کی تقرری کے خلاف تھے اور انہوں نے الگ گروپ بنا لیا تھا۔پاک وزارت خارجہ کے ایک افسر نے بتایا کہ کار میں بیٹھے جس شخص کو منصور بتایا جارہا ہے اس کے پاس ولی محمد نام سے پاسپورٹ تھا اور وہ ایران سے لوٹ رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی باقاعدہ طور پر اس کی پہچان ہونا باقی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا منصور امریکی ملازمین افغانستان کے شہریوں اور افغان سکیورٹی فورسز کے لئے بڑا خطرہ تھا۔ وہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امن مذاکرات کا بھی مخالف تھا اس کے جانے کے بعد افغان اور طالبان میں امن بات چیت شروع ہوسکتی ہے۔ اسامہ کی طرح ہی منصور کے بھی پاک سرحد کے اندر گھس کر امریکہ کے ذریعے مارنے سے تلملائے اسلام آباد نے اس پورے واقعہ پر امریکہ سے صفائی مانگی ہے۔ حالانکہ پاک حکومت نے اس معاملے میں دو متضاد بیان جاری کئے ہیں۔ اپنی سرزمیں پر امریکہ کے ذریعے اچانک ڈرون حملہ کئے جانے سے بھڑکے پاکستان نے اسے پاک کی سرداری کی خلاف ورزی بتایا۔ پاک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہم اپنا احتجاج جتا رہے ہیں۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی کہا انہوں نے پاک پی ایم نواز شریف کو فون پر اس حملہ کی جانکاری دے دی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!