لالو تو بابا کے جبرا فین ہوگئے

سیاست میں نہ تو کوئی مستقل دشمن ہوتا ہے اور نہ ہی مستقل دوست۔ وقت کے مطابق حالات کی بنیاد پر دوست و دشمن بدلتے رہتے ہیں۔ جو مستقل ہوتا ہے تو وہ ہے مفاد۔ کبھی ایک دوسرے کے زبردست حریف رہے آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو اور یوگ گورو بابا رام دیو اب خاص دوست بن گئے ہیں۔ لالو بابا کیجبرا فین بن گئے ہیں۔ ایک دوسرے پر تلخ سیاسی حملہ کرنے والے ہندوستانی سیاست کے دو محاذ بدھوار کو عرصے سے بچھڑے ہوئے کسی جگری دوست و ساتھی کی طرح ملے۔اس دوران دونوں کے درمیان ہوئے ہنسی مذاق سے ایسا لگا ہی نہیں کہ ان میں کبھی36 کا آنکڑا بھی رہا ہے۔آر جے ڈی چیف رام دیو کے ہاتھوں پتنجلی کے ایک ایک پروڈکٹ کا ذائقہ چکھتے گئے اور تعریفوں کے پل باندھتے رہے۔ گالوں پر سورن کرانتی گولڈ کریم ملوانے، پاور بیٹا انرجی بار کھانے کے بعد لالو نے خود کو بابا رام دیو کا مستقل برانڈ امبیسڈر بتایا اور یوگ گورو کو سازشوں سے ہوشیاررہنے کی نصیحت بھی دے ڈالی۔ جواب میں بابا نے لالو کو پیدائشی یوگی بتایا۔ بڑھاپے سے بچنے کے لئے روزانہ ایلوویرا جوس پینے اور گولڈ کریم لگانے کی ہدایت دی۔ بین الاقوامی یوگ دیوس پر پروگرام کی دعوت دینے جب بابا رام دیو لالو کے گھر پہنچے تو وہاں کا نظارہ دیکھنے لائق تھا۔ اس دوران رام دیونے پہلے تو لالو کو یوگ کے بارے میں کچھ ٹپس دئے پھر بطور تحفہ پتنجلی کے کئی پروڈکٹس پیش کئے۔ کافی دیر تک دونوں میں بات چیت ہوئی پھر وہ میڈیا کے سامنے آئے اور یہاں ایک دوسرے کی تعریفوں کے پل باندھتے بابا نے لالو کو پتنجلی کریم لگاکر کہا کہ’’ لالو کا گالو ویسے بھی بڑا لالو ہے‘‘ یوگ گورو کو کبھی مینٹل کیس و ٹھگ کہنے والے لالو نے رام دیو کو اب یوگ کا مہاراج بتایا۔ بولے : پہلے بابا نے ہمیں میڈیٹیشن کرایا ،غلط فہمیاں دور کرنے سے میرا برین صاف ہوگیا۔ان مول۔ ویلوم بھی کرایا اس سے مجھے فائدہ ہوا۔ غیر ملکی کمپنیوں سے اچھا پروڈکٹس بابا لا رہے ہیں۔ کئی لوگوں کی دکانیں بند ہوگئی ہیں لوگ اس لئے ان سے جلن رکھتے ہیں۔ سرمایہ داروں کے صابن میں سوڈا بہت ہے۔ بابا کے صابن میں گائے کا دودھ ملا ہوا ہے ہمیں اسے استعمال کرنا چاہئے۔ ہم دودھ پینے والے لوگ ہیں اس سے اسکن ٹھیک رہے گی۔ الٹی پلٹی کاسمیٹک لوگ بازار میں بیچ رہے ہیں۔ ہم بابا کے ہمیشہ کے برانڈ امبیسڈر ہیں۔ بابا رام دیو نے کہا : ہم نے اپنے پروڈکٹس بیچنے کے لئے کبھی گلیمر، جھوٹے خوابوں کا سہارا ہیں لیا۔ کسی کا بازار نہیں چھینا، کاسمیٹک نیا وچار، نیا آدھار اور نیا بازار کھڑا کیا ہے۔لالو یادو کو ہم اپنا برانڈ امبیسڈر بنائیں گے۔ پورے سین کو دیکھ کر کسی نے تبصرہ کیا کہ ’’لالو تو بابا کے جبرا فین ہوگئے ہیں‘‘۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟