کیا مغربی بنگال میں پھر چلے گا ’’دیدی‘‘ کا جادو
آنے والے اسمبلی چناؤ میں مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کا محض سیاسی کیریئر ہی داؤ پر نہیں ہے بلکہ ان کی پارٹی میں ان کا راج کتنا ٹکے گا یہ بھی چناؤ کے نتیجوں پر منحصر ہے۔ممتا کی جیت جہاں انہیں پارٹی کے سب سے بڑے نیتا کے طور پر مضبوط کرے گی وہیں ان کی پارٹی اور ریاست میں بڑھ رہی ناراضگی کتنی بھاری ہے اس کا بھی پتہ چلے گا۔ ٹی ایم سی اب تک ممتا بنرجی کی ایماندارساکھ بتاتی آرہی ہے لیکن کچھ وزرا اور ممبران اسمبلی کے پیسے لیتے ہوئے اسٹنگ سامنے آنے کے بعد سے اس ساکھ پر بھی سوالیہ نشان لگنے لگے ہیں۔ اگر ٹی ایم سی ہارتی ہے تو ممتا کی ایماندار مانی جارہی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔ ممتا کو ایک کڑک ایڈمنسٹریٹر کہا جاتا ہے لیکن لوک سبھا چناؤ میں ٹی ایم سی پر یہ الزام بھی لگے کہ اپنے چناؤ میں گڑبڑیاں کرا کر لوک سبھا کی 34 سیٹیں جیتیں۔ اس پر اس بار چناؤ کمیشن کافی سخت دکھائی پڑ رہا ہے اور مبینہ طور پر ممتا کے اپنے حکام کو ادھر ادھر بھی کررہا ہے۔ اگر ترنمول کانگریس چناؤ میں اچھا نہیں کرتی تو سوال بھی اٹھے گا کہ پہلے چناؤ میں گڑبڑی کا الزام صحیح تھا۔ وہیں پارٹی کے اندر ممتا کی ساکھ ایک تانا شاہ یعنی ڈکٹیٹر کی ہے اگر ٹی ایم سی ہاری یا بہت کم مارجن سے جیتی تو ممتا کے ایک اچھے راج پر سوال اٹھنے لگیں گے۔ ویسے اگر اے بی پی نیوز نیلسن کے تازہ سروے پر آجائے تو مغربی بنگال میں ایک بار پھر دیدی کا ہی جادو چلے گا۔ سروے کے مطابق بنگال کی 294 ممبری اسمبلی میں ترنمول کانگریس 178 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرے گی۔
وہیں ان کی قریبی حریف کانگریس اور لیفٹ پارٹیوں کے اتحاد کو110 سیٹیں ملنے کا امکان بتایا گیا ہے۔ بنگال میں بھاجپا کو محض 1 سیٹ ملنے کی بات کہیں گئی ہے جبکہ دیگر پارٹیوں کو5 سیٹیں آسکتی ہیں۔ سال2011ء میں ٹی ایم سی نے 184 سیٹیں جیت کر ریاست میں پہلی بار حکومت بنائی تھی۔ پول کے مطابق ریاست کے58 فیصدی لوگ ممتا بنرجی کے کام کاج سے مطمئن ہیں جبکہ37 فیصدی لوگ خراب مانتے ہیں۔ وہیں50فیصدی لوگ مانتے ہیں کہ کرپشن کے سبب دیدی کی ساکھ پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ 62 فیصدی لوگ ممتا بنرجی کو بطور سی ایم پسند کرتے ہیں مگر ممتا اکثریت لے آتی ہیں تو پارٹی میں ان کا قد بڑھ جائے گا۔ کوئی انہیں چیلنج کی ہمت شاید ہی دکھائے۔ ساتھ ہی راجیہ سبھا میں بھی ترنمول کانگریس اپنا دبدبہ بنائے رکھے گی۔
وہیں ان کی قریبی حریف کانگریس اور لیفٹ پارٹیوں کے اتحاد کو110 سیٹیں ملنے کا امکان بتایا گیا ہے۔ بنگال میں بھاجپا کو محض 1 سیٹ ملنے کی بات کہیں گئی ہے جبکہ دیگر پارٹیوں کو5 سیٹیں آسکتی ہیں۔ سال2011ء میں ٹی ایم سی نے 184 سیٹیں جیت کر ریاست میں پہلی بار حکومت بنائی تھی۔ پول کے مطابق ریاست کے58 فیصدی لوگ ممتا بنرجی کے کام کاج سے مطمئن ہیں جبکہ37 فیصدی لوگ خراب مانتے ہیں۔ وہیں50فیصدی لوگ مانتے ہیں کہ کرپشن کے سبب دیدی کی ساکھ پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ 62 فیصدی لوگ ممتا بنرجی کو بطور سی ایم پسند کرتے ہیں مگر ممتا اکثریت لے آتی ہیں تو پارٹی میں ان کا قد بڑھ جائے گا۔ کوئی انہیں چیلنج کی ہمت شاید ہی دکھائے۔ ساتھ ہی راجیہ سبھا میں بھی ترنمول کانگریس اپنا دبدبہ بنائے رکھے گی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں