معجزاتی جیت کے بعد اب آسٹریلیا ٹیم انڈیا کے نشانے پر

ٹیم انڈیا نے ہار کے دہانے سے کامیابی کے ساتھ میچ چھین کر کرکٹ شائقین کو رنگوں سے پہلے ہولی کا زبردست تحفہ دیا۔ اسے کہتے ہیں ہاری ہوئی بازی کو جیت میں بدلنا۔ واقعی ٹیم انڈیا نے بدھ کو ٹی۔ 20 ورلڈ کپ میں دباؤ کے لمحات سے گزرتے ہوئے بنگلہ دیش کو محض 1 رن سے ہرا کر آخری گیند پر سپر اور دلچسپ جیت حاصل کی۔ یہ اس ورلڈ کپ کا اب تک کا سب سے دلچسپ مقابلہ رہا۔رنگوں کے تہوار ہولی پر اس جیت نے ہندوستانی کرکٹ شائقین کی خوشیوں کو اور رنگیلا کردیا۔ ہندوستانی ٹیم نے پہلے بلے بازی کرکے 7 وکٹ پر محض 146 رن بنائے لیکن بنگلہ دیش کی ٹیم 9 وکٹ پر 145 رن ہی بنا سکی۔ جبکہ میچ کا آخری اوور شروع ہوا تو بنگلہ دیش کو جیت کے لئے 11 رن درکار تھے۔ اس کے 4 وکٹ باقی تھے۔ پہلی 3 گیندوں میں 9 رن بنے تو پورے اسٹیڈیم میں خاموشی چھا گئی۔ لوگوں کو سال2007 کا ونڈے ورلڈ کپ یاد آگیا جب بنگلہ دیش نے بھارت کو ہرا کرٹورنامنٹ سے باہر کردیا تھا اس باہر بھی یہ خطرہ منڈرانے لگا تھا۔ چاروں طرف مایوسی چھا گئی۔ لگتا تھا کہ بھارت میچ ہار گیا ہے لیکن تبھی غیر یقینی کے اس کھیل نے بازی پلٹی۔ لگاتار دو چوکے کھا چکے ہاردک پانڈیہ نے اپنی چوتھی اور پانچویں گیند پر وکٹ جھٹک کر میچ کا رنگ ہی بدل دیا۔ اب بنگلہ دیش کو ایک گیند پر 2 رن بنانے تھے۔ پانڈیہ نے گیند شارٹ پچ پر پھینکی آف اسٹمپ کے باہر۔سواگتاہوم اسے چھو بھی نہ سکے اور گیند سیدھی کپتان مہندر سنگھ دھونی کے دستانے میں گئی۔ دھونی کو معلوم تھا کہ بلے باز رن لینے کیلئے بھاگیں گے اس لئے انہوں نے اپنے داہنے ہاتھ کا وکٹ کیپنگ گلفس اتار لیا اور ادھر بلے باز بال مس کرکے بھاگے ادھر دھونی نے بھاگ کر گلیاں بکھیردیں اور بھارت 1 رن سے جیت گیا۔ کپتان مہندر سنگھ دھونی نے جیت کے بعد بتایا کہ انہوں نے ہاردک پانڈیہ سے کہا تھا کہ آخری اوور میں یارکرمت پھینکنا کیونکہ وہ فل ٹاس میں بدل سکتی ہے۔ وائٹ سے بھی بچنا تھا۔ ہم نے جیسی یوجنا بنائی فیلڈنگ بھی ویسی ہی سجائی اور یہاں گیند کلک کر گئی لیکن یوجنا تبھی اچھی لگتی ہے جب اسے صحیح طریقے سے لاگو کیا جائے اور بدھوار کو سب نے مل کر یہی کیا۔ دھونی نے میچ کے دوران دباؤ کے لمحات میں آشیش نہرہ کے ساتھ خاصہ تبادلہ خیال کا۔ دھونی نے کہا کہ میں ساری باتیں تو نہیں بتا سکتا لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ آخری اوور سے پہلے ہم نے بہت ہی منتھن کیا اور یہ اس بات پر ہوا کہ کس لمبائی اور سمت میں گیند پھینکی جائے۔ میں ایک بات جانتا تھا کہ 20 واں اوور شروع ہونے کے بعد آپ کتنا ہی وقت لو آپ پر جرمانہ نہیں ہوگا۔ دھونی نے بنگلہ دیش کے محمد اللہ کے تئیں ہمدردی جتاتے ہوئے کہا کہ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ بڑا شاٹ کھیل کر میچ ختم کرنا چاہتے ہو۔ جب آپ کے پاس وکٹ ہوتے ہیں تو آپ سوچے ہو کے دوسرے تو ہیں ہی لیکن ایسا ہوتا ہے اگر لفٹنڈ شارٹ کی جگہ سنگل بھی لے لیتے تو میچ ٹائے ہوجاتا اور بنگلہ دیش وہاں سے ہار تو نہیں سکتا تھا لیکن انہوں نے ہوائی شارٹ کھیلا اور اس کے بعد آئے بلے باز نے بھی یہی غلطی کی۔ باقی تو اب امتحان ہے ایتوار کو سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے دھونی کے دھرندروں کو آسٹریلیا کو ہرانا ضروری ہے۔ بنگلہ دیش پر ملی جیت کے بعد ٹیم انڈیا نمبر ٹیلی میں بھلے ہی دوسرے پائیدان پر پہنچ گئی ہے لیکن اس کا نیٹ رن ریٹ اب بھی آسٹریلیا سے کم ہے۔ پاکستان کا مقابلہ 25 مارچ کو ہوا جس میں آسٹریلیا نے پاکستان کو دھو دیا اب بھارت کو27 مارچ کے دن موہالی میں آسٹریلیا کو ہر ہار میں ہرانا ہوگا۔ اس کے لئے ماہی اینڈ کمپنی کو پوری طاقت جھونکنی ہوگی۔ بنگلہ دیش سے جیت کے بعد دھونی اینڈ کمپنی کا حوصلہ تو بہت اونچا ہوگا۔ بیسٹ آف لک ٹیم انڈیا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟