اتنی کرکری کے بعد آخر کار یادو سنگھ گرفتار

2 سال پہلے نوتن ٹھاکرنام کی ایک سوشل ورکر کی عدالت میں دی گئی عرضی نے اپنارنگ دکھادیا۔ نوئیڈا ، گریٹرنوئیڈا کے دھن کبیر انجینئر یادو سنگھ کو آخر کار سلاخوں کے پیچھے پہنچنا ہی پڑا۔ نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا و یمنا ایکسپریس وے اتھارٹی کے چیف انجینئررہے یادوسنگھ کے کروڑوں کے گھوٹالوں کی جانچ کررہی سی بی آئی نے بدھوار کوانہیں گرفتار کرلیا۔ گرفتاری یادو کے مبینہ پانچ فیصدی کمیشن کی شرط پر دئے گئے قریب 950 کروڑ کے ٹھیکوں کواور آمدنی زیادہ جائیداد سے جڑی ہے۔ اس گرفتاری کے بعد اترپردیش کے کئی بڑے نیتا بھی سنکٹ میں آسکتے ہیں کیونکہ سنگھ ایک ایسے شخص ہی جن کی پردیش کی موجودہ سپا اور سابقہ بسپا سرکار میں خوب چلتی تھی۔ بسپا دورہ حکومت میں سرکار نے خاصم خاص مانے جانے والے یادو سنگھ کو موجودہ سماجوادی پارٹی سرکار نے نہ صرف برخاستگی کے بعد بحال کیا بلکہ تینوں اہم اتھارٹیوں کا چیف انجینئربھی بنایا۔ مرکزی ایجنسیوں کی چھاپہ ماری کے 12 دن بعد اسے تب دوبارہ سسپنڈ کیا گیا جب سرکار کی خاصی کرکری ہوچکی تھی۔ 27 نومبر 2014ء کو یادو سنگھ کے ٹھکانوں پر انکم ٹیکس محکمے کے چھاپوں کے بعد سرکار نے اسے یمنا ایکسپریس وے، گریٹر نوئیڈا و نوئیڈا ڈولپمنٹ اتھارٹی کے چیف انجینئر کے عہدے سے تو ہٹا دیا لیکن اور کوئی کارروائی پر چپی سادھے رہی۔ادھر اترپردیش سرکار نے چھپی سادھی ادھر مرکزی جانچ ایجنسیوں کی سختی بڑھ گئی۔ بعد میں معاملے کو سپریم کورٹ کے ذریعے کالے دھن پر بنائی گئی ایس آئی ٹی نے اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔ اس کے بعد یادو سنگھ کے خلاف جانچ پڑتال میں جٹی سبھی ایجنسیاں ایس آئی ٹی کی نگرانی میں آگئیں۔ سنگھ کے کارناموں کے تمام راض کھلنے لگے۔ پردیش سرکار کی چپی پر سوال اٹھنے شروع ہوئے تو وزیر اعلی اکھلیش یادو نے مرکزی ایجنسیوں کی جانچ کا انتظار کرنے کا حوالہ دے کر کارروائی نہ کرنے کا بچاؤ کیامگر سوال بند نہیں ہوئے ۔ تب جاکر8 دسمبر2014ء کو یادو سنگھ کو سسپینڈ کیاگیا۔ اپنے دوران کار میںیادو سنگھ نے قریب8 ہزار کروڑ روپے کے ٹھیکے دئے۔ ٹھیکہ میں رشوت کی بات موبائل پر ایس ایم ایس کے ذریعے ہوتی تھی۔رمندر رشوت کی رقم کے لین دین کے بارے میں یادو سنگھ کو جانکاری دیتا تھا۔ بتادیں کہ رمندر سنگھ اتھارٹی کے پروجیکٹ انجینئر کے طور پر تعینات تھے۔ یادو سنگھ کی گرفتاری کے بعد چرچا کے ہے اب اگلا نشانہ کون ہوگا۔ سنگھ کے ساتھ پردے کے پیچھے کام کرنے والی جوڑی پنڈت جی اور بھائی صاحب پر سی بی آئی کی کارروائی ممکن ہے۔ ذرائع کے مطابق یادو سنگھ تو صرف مہرہ ہے، پردے کے پیچھے تو نیتا ہیں۔ اتنا طے ہے کہ بنا سیاسی تحفظ کے یادو سنگھ یہاں تک نہیں پہنچ سکتے تھے۔راض کھول سکتے ہیں کئی تجوریوں کے تالے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟