شیو راج سنگھ چوہان نے کانگریس کو کرارا جواب دیا

مدھیہ پردیش میں ویاپم گھوٹالے اور اس سے وابستہ قریب49 اموات کے چلتے سیاسی مشکلات کا سامنا کررہے وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان کو نگر نگم چناؤ کے نتیجوں نے تھوڑی طاقت دے دی ہے۔ ایتوار کو آئے ان نتیجوں میں بھاجپا نے 10 میں سے8 کارپوریشنوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ بھاجپا نے کانگریس سے 8 سیٹیں چھین لی ہی جبکہ کانگریس ایک ہی سیٹ بچا پائی۔ اب ریاست کی16 میونسپل کارپوریشنوں پر بھاجپا کا ہی قبضہ ہے۔ کہنے کو تو یہ 10 کارپوریشنوں کا چناؤ تھا لیکن بھاجپا اسے شروع سے ہی ساکھ کا سوال مان کر چناؤ لڑ رہی تھی۔خاص کر وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان نے چناؤ کی تاریخیں آتے ہی جی توڑ محنت کی اور وہ سبھی جگہ گھومے اور کمپین چلائی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ وہ خود میدان میں ہیں۔ وزرا کی بھی ڈیوٹیاں لگائی گئیں۔ گھوٹالے پر سیاسی بڑھت لینے کی کوشش میں لگی کانگریس کے حصے میں صرف ایک ہی کارپوریشن آئی ہے۔ ایک آزاد کے قبضے میں چلی گئی ہے۔ یہ چناؤ جمعرات کو ہوئے تھے۔ اجین و مرینا میونسپل کارپوریشن میں پھر بھاجپا کا ڈنکا بجا۔ اس سے پہلے14 کارپوریشنوں میں ہوئے چناؤ میں بھاجپا پہلے ہی جیت چکی ہے۔ اس طرح مدھیہ پردیش کی سبھی 16 کارپوریشنوں میں بھگوا جھنڈا لہراگیا ہے۔اگرچہ کانگریس بہتر نتیجے لے آتی تو وہ اس سے ویاپم گھوٹالے سے جوڑ کر وزیر اعلی کے لئے مشکلیں اور بڑھانے کا کام کرتی اور ان کے استعفے کی مانگ کو تیز کردیتی۔ بہار چناؤ سے ٹھیک پہلے آئے ان نتائج سے بھاجپا کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش بھاجپا کو جیت کی مبارکباد دے کر اپنے ارادے صاف کردئے ہیں۔ وہیں بہار اسمبلی چناؤ سے ٹھیک پہلے آئے ان نتائج سے کانگریس کمزور ہوئی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے دورے پر گئے وزیر اعظم نریندر مودی بھی شیو راج سنگھ کومبارکباد دینا نہیں بھولے۔ اور کہا کہ ریاست کی کارپوریشن چناؤ کے نتیجے خوش کردینے والے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی ، وزیر اعظم اور بھاجپا کا خوش ہونافطری بھی ہے۔ آخر اسی ویاپم گھوٹالے کولیکر کانگریس نے پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں کوئی کام کاج نہیں ہونے دیا۔ حالانکہ گھوٹالہ سامنے آنے کے بعد شیو راج سنگھ چوہان نے ہی اس کی ایس آئی ٹی سے جانچ کرانے کے احکامات دئے تھے۔ ہائی کورٹ نے بھی مانا تھا کہ ایس آئی ٹی جانچ ٹھیک سمت میں چل رہی ہے اور ا س نے سی بی آئی جانچ کا حکم دینے سے بھی انکارکردیا تھا۔ لیکن کانگریس نے پارلیمنٹ سے لیکرسڑک تک ایسا شور مچایا مانو وزیر اعلی شیو راج سنگھ کرپٹ اور جرائم پیشہ ہیں۔ بغیر ہل حجت کئے شیو راج نے بھی اس کی سی بی آئی جانچ کے احکامات دئے تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوسکے۔ ویاپم اور کانگریس اور ان کے نیتاؤں کا ذکر کئے بنا شیو راج نے ٹوئٹ کیا، یہ منفی سیاست کرنے والوں کو جنتا کا پیغام ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟