مرحبا (استقبالیہ) نمو، متحدہ عرب امارات کی کامیاب سفر

مرحبا نمو. ایسے ہوا ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کا جب وہ ابو ظہبی کے مصدر شہر میں گئے. وزیر اعظم نریندر مودی کی دو روزہ امارات کا دورہ کئی طریقوں میں اہم اور تاریخی رہی. ایک بہت طویل عرصے کے بعد بھارت کا وزیر اعظم یو اے ای گیا. وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دو روزہ متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران اس ملک کے ساتھ کاروباری اور دہشت گردی جیسے ضروری مسائل پر تعاون کے علاوہ ہندوستان کو ایک شاندار سرمایہ کاری رسپوٹ کے طور پر سرمایہ کاروں میں پیش کیا. نریندر مودی سے پہلے اندرا گاندھی یو اے ای گئی تھیں. لیکن مودی نے چونکا دیا ظہبی کی شیخ زید مسجد پہنچ کر. وزیر اعظم بننے کے بعد وہ پہلی بار کسی مسجد میں گئے. یہاں ہزاروں لوگ مودی مودی کے نعرے لگا رہے تھے. مودی نے مسجد کے ساتھ سیلفی لی بھی لی. پیر کو مودی سب اونچی عمارت برج خلیفہ گئے. مکہ اور مدینہ کے بعد شیخ زید مسجد دنیا کی تیسری سب سے بڑی مسجد ہے. 30 ایکڑ زمین پر 960 ضرب 1380 فٹ کے علاقے میں بنی ہے. اس کی تعمیر 1996 سے 2007 کے درمیان 13 ممالک کے تین ہزار کاریگروں نے پورا کیا. مودی نے مسجد میں 40 منٹ گزارے. انہوں نے تقریبا 54 کروڑ ڈالر کی لاگت سے بنی اس مسجد کی مہمان خصوصی کتاب میں لکھا کہ میں شاندار، بہت بڑا، خوبصورت عبادت گاہ میں آکر پسنن ہوں. وزیر اعظم نریندر مودی کی یو اے ای یعنی متحدہ عرب امارات کا دورہ اس معنی میں زیادہ اہم ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت اور سیکورٹی کے محاذوں پر قریبی تعلقات کے باوجود خارجہ پالیسی اور سفارتکاری کی سطح پر دونوں اطراف کے درمیان طویل خاموشی چھائی ہوئی تھی. قریب ساڑھے تین دہائی پہلے وقت وزیر اعظم اندرا گاندھی نے جب متحدہ عرب امارات کے دورے کی تھی تب سے عالمی مناظر اور سیاست دونوں میں کافی تبدیلی آ چکا ہے. آج ہندوستان یو اے ای کے ساتھ تیسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور سیاسی لحاظ سے بھی دونوں پرانے دوست ہیں. اقتصادی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لئے متحدہ عرب امارات بھارت میں آپ کی سرمایہ کاری کے لیے وقف بنیادی ڈھانچہ کے ذریعے بڑھا 75 ارب ڈالر یعنی 5 لاکھ کروڑ روپے تک کرنے کو اتفاق ہو گیا ہے. دونوں ممالک اگلے پانچ ورشے میں دو طرفہ تجارت کو 60 فیصد بڑھانے پر راضی ہونا بھارت کی بڑی جیت ہے. وزیر اعظم مودی اس سفر میں بھی پہلے حکومتوں پر نشانہ لگانے سے نہیں چوکے. پیر کو مصدر شہر میں ان ینے کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے شہر کے کاروباری رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کو کچھ مشکلات وراثت میں ملی ہیں اور ان کی فوری طور ترجیح سابقہ کی حکومتوں کے فیصلے اور نہ لینے اور سستی کی وجہ سے ملتوی ہوئیں چیزوں کو شروع کرنے ہے. وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے کچھ مسائل وراثت میں ملی ہیں. ایسا نہیں ہو سکتا کہ میں صرف اچھی چیزوں کو لے لوں اور مسائل کو چھوڑ دوں ... کچھ چیزیں (گزشتہ) حکومتوں کے عدم فیصلے اور سستی کی وجہ سے رک گئی تھیں. ان چیزوں کو شروع کرنا میری ترجیح ہے. ہماری رائے میں بہتر ہوتا کہ غیر ملکی زمین پر مودی جی سابق حکومتوں کی تنقید سے بچتے. وزیر اعظم کی اس سفر کی ایک ہائی لائٹ تھی دبئی سے پاکستان کو سخت پیغام دینا. دبئی کے اسٹیڈیم میں نمو۔نمو کے نعروں کے درمیان 50 ہزار اپواسہندوستانیوں کو خطاب کرتے مودی نے اشاروں میں پاکستان کو بڑی انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی ذہنیت والے ممالک کے خلاف انسانیت میں یقین کرنے والے ممالک کو ایک ہوکر لڑنے کا وقت آ گیا ہے. اچھا دہشت گردی، برا دہشت گردی، اچھا طالبان اور برے طالبان اب نہیں چلے گا. ہر کسی کو طے کرنا ہوگا کہ وہ انسانیت کے ساتھ ہے یا دہشت گردی کے. متحدہ عرب امارات میں 26 لاکھ سے زیادہ تاریکین ہندوستانی کام کرتے ہیں جو ہر سال ملک کو 12 ارب ڈالر کی بڑی رقم بھیجتے ہیں. جہاں یو اے ای کی معیشت میں ہندوستانیوں کی اتنی بڑی بھاگیدارہے وہیں ان کے کام اور روزمرہ کے مشکل حالات سے گزرنا پڑتا ہے. بروکرز کی مال ویئر کے شکار پواس مزدوروں کا مسئلہ گہری ہے اور اسے دور کرنا ایک بڑا مسئلہ ہے. مجموعی طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کی یو اے ای سفر کامیاب رہی.

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟