آپ ممبر اسمبلی الکا لانبہ کو پتھرمارنے کا معاملہ

دہلی کی عام آدمی پارٹی کی ممبر اسمبلی اور تیز طرار لیڈر و ترجمان الکا لانبہ ایک نئے تنازعے میں الجھتی دکھائی دے رہی ہیں۔ چاندنی چوک سے عام آدمی پارٹی کی ممبر اسمبلی الکا لانبہ گذشتہ ایتوار کی صبح کشمیری گیٹ پر واقع ہنومان مندر کے پاس نشے کے خلاف مہم میں شامل ہوئیں۔ اس مہم کے دوران کچھ لوگوں کے ذریعے پتھر بازی میں وہ زخمی ہوگئیں تھیں۔ الکا نے بتایا کہ ایتوار کی صبح وہ اپنے کچھ ورکروں کے ساتھ ’بھارت چھوڑو‘ آندولن دوس کے موقعے پر آئی ایس بی ٹی (کشمیری گیٹ) ہنومان مندر کے پاس واقع یمنا بازار میں نشے کے خلاف مہم میں شامل ہوئیں تھیں تاکہ لوگوں کو نشے کی لت سے چھٹکارا مل سکے۔ اسی دوران کچھ لوگوں نے ان پر پتھر پھینکے جس سے ان کے سر پر چوٹ آئی۔ آپ نیتا نے الزام لگایا کہ بھاجپا ممبر اسمبلی اوم پرکاش شرما کی دوکان کے اسٹاف نے یہ پتھر پھینکا تھا۔کہا کہ یہ حملہ ایک سازش کے تحت کیا گیا۔ الکا لانبہ کے اس بیان پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ بھاجپا ممبر اسمبلی اوم پرکاش شرما نے الکا پر ڈرکس لینے اور نشیڑی ہونے کا ہی الزام لگادیا۔ شرما نے خبردار کیا کہ اگر الکا اور ان کے حمایتیوں نے دوکانداروں کو پھر سے پریشان کیا تو وہ بچ کر نہیں جا سکیں گی۔ بلکہ انہیں اسٹریچر پر جانا پڑے گا۔ ڈی سی پی نارتھ کے مطابق الکا لانبہ نے صبح آئی ایس بی ٹی کے نزدیک ہنومان مندر کے باہر بنی کچھ دوکانوں کو بند کرانے کی کوشش کی۔ وہ اپنے ساتھ ایم سی ڈی کے ملازمین کو لے کر نہیں گئی تھیں جبکہ یہ کام ایم سی ڈی کا ہے۔ دوکان بند کرانے کے دوران چھت پر کھڑے ایک لڑکے نے انہیں پتھر مار دیا۔ جیسا کہ الکا لانبہ کہہ رہی ہیں۔ پتھر مارنے والے لڑکے کو ہم نے حراست میں لے لیا ہے۔ الکا لانبہ کی شکایت پر ہم اسے گرفتار کر لیں گے۔ علاقے کے تاجروں نے پولیس کے ممبر اسمبلی کی شکایت کر مقدمہ درج کروایا ہے اور ثبوت کے طور پر سی سی ٹی وی فٹیج بھی جاری کیا ہے جس میں ممبر اسمبلی کو دوکان میں توڑ پھوڑ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ممبر اسمبلی کا کہنا ہے یہ فٹیج حملے کے بعد کا ہے۔ علاقے کے 200 سے زیادہ تاجر الکا کی چھاپہ ماری کارروائی کے احتجاج میں لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ سے ملے اور مانگ رکھی کہ معاملے کی جوڈیشیل جانچ ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ محض فوٹو چھپوانے کے لئے صبح6 بجے چھاپہ ماری کی۔ اس دوران انہوں نے جھوٹ بولا کہ وہاں نشے کا کاروبار چل رہا ہے جبکہ سی سی ٹی وی فٹیج میں وہ خود ہی قصوروار دکھائی دے رہی ہیں۔ اس موقعے پر تاجروں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں ہے۔ یمنا بازار میں پراچین ہنومان مندر کے پاس ایتوار کی صبح کچھ دوکانوں میں توڑ پھوڑ کرنے کے معاملے میں کشمیری گیٹ تھانہ پولیس نے الکا سمیت نامعلوم آپ ورکروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ایف آئی آر میں محض الکا لانبہ کو نامزد کیا گیا ہے۔ واردات کے آس پاس لگے کئی سی سی ٹی وی کیمروں میں واردات کی تصویریں قید ہوگئی تھیں۔ اسی بنا پر مقدمہ درج ہوا ہے۔ ایک منٹ کیلئے مان بھی لیا جائے کہ حملے کے بعد کی فٹیج ہے تب بھی الکا نے قانون ہاتھ میں لینے اور توڑ پھوڑ اور بدامنی مچائی ہے اور اس کی اجازت قطعی نہیں دی جاسکتی۔ جواب میں بھاجپا ممبر اسمبلی الکا لانبہ کو نشے کی لت اور دیر رات بدامنی کی حرکتوں میں ملوث ہونے کا جو الزام لگا رہے ہیں وہ بھی صحیح نہیں ہے اتنا ہی نہیں دوبارہ علاقے میں دکھائی دینے پر اسٹریچر پر واپس بھیجے جانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ الکا بھی غلط بیانی کررہی ہیں۔ وہ نشے مکتی ابھیان پر نہیں ، ان کی نظروں میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مہم میں گئی تھیں۔ ساکھ کی اس لڑائی میں بھلے دو ممبران اسمبلی میں سے کوئی جیتے ہارے لیکن بے چاری دہلی کی جنتا کو تو ہارنا ہی ہے جس نے بڑی حسرتوں سے انہیں چنا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟