نواز شریف تحریک طالبان کے نشانے پر تھے

پاکستان کے قبضے والے کشمیر (پی او کے) میں پچھلے دنوں ایک ہیلی کاپٹر گرانے کی خبر آئی۔ ویسے ہیلی کاپٹر کو گرانے کی خبر اتنی بڑی نہیں ہوتی کیونکہ ہیلی کاپٹر گرتے ہی رہتے ہیں۔ لیکن یہ سنسنی خیز خبر ہے کیونکہ اس میں دو سفیر سوار تھے۔ پاک طالبان نے سفارتکاروں سمیت11 غیر ملکیوں کو لے جارہے پاکستانی فوج کے اس ہیلی کاپٹر کو مارگرانے کا دعوی کیا ہے۔ اس حادثے میں فلپین، ناروے کے سفرا سمیت کم سے کم 5 دیگر کی موت ہوگئی۔ تحریک طالبان نے کہاکہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اس کے نشانے پر تھے۔ حالانکہ پاکستانی فوج نے اس حادثے کے پیچھے دہشت گردوں کا ہاتھ ہونے سے انکار کیاہے۔ حادثے میں ناروے کے سفیر لیف ایچ لارسن اور فلپن کے سفیر جیمینگو ڈی لوشینیریو جونیئر کی موت ہوگئی۔ ملیشیائی اور انڈونیشیاکے سفیروں کی بیویاں اور پاکستانی فوج کے دو پائلٹ بھی اس حادثے میں مارے گئے۔ مرنے والوں میں پائلٹ ٹیم کا ایک ممبر بھی شامل ہے۔ اس ایم آئی 17- ہیلی کاپٹر میں 6 پاکستانی 11 غیر ملکی سوار تھے۔ پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے گلگت ۔بلتستان علاقے میں یہ ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوکرنلتار وادی کے ایک اسکول کی عمارت میں جیسے ہی گرا تو اس میں آگ لگ گئی۔ پاک طالبان نے اس حادثے کی ذمہ داری لی ہے۔ پی ٹی پی کے چیف ترجمان محمد خراسانی کے بیان کے مطابق ہیلی کاپٹر کو جہاز بھیدی مزائل سے مار گرایا گیا۔ ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کو نشانہ بنانے کیلئے تحریک طالبان نے ایک خاص منصوبہ بنایا تھا لیکن وہ بچ گئے کیونکہ وہ ایک دوسرے ہیلی کاپٹر پر سوار تھے۔ ٹی ٹی پی کے دعوے کی فوری تصدیق نہیں ہو پائی۔ گلگت ۔بلتستان کا علاقہ دہشت گردوں کا مضبوط گڑھ نہیں مانا جاتا۔ پاک فوج نے بھی حادثے میں دہشت گردوں کا ہاتھ ہونے سے انکار کیا ہے۔ پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوا نے ڈان کو بتایا کہ ہیلی کاپٹر تکنیکی خرابی کے سبب حادثے کا شکار ہوا نہ کہ کسی مزائل کا۔ قابل ذکر ہے پاک فوج کے تین ہیلی کاپٹرایم۔ آئی17- پاکستان کے قبضے والے کشمیر (پی او کے) میں کئی سفارتکاروں کو لے جارہے تھے۔ یہاں وزیر اعظم نواز شریف نے ایک تقریب سے خطاب کرنا تھا، دو ہیلی کاپٹر محفوظ اتر گئے لیکن تیسرا حادثے کا شکار ہوگیا۔ وزیر اعظم نواز شریف اس علاقے میں دو پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے والے تھے اور ان کا جہاز بھی اڑان بھر چکا تھا۔ حادثے کے بعد اسے اسلام آباد موڑ دیا گیا۔ مگر تحریک طالبان نے جہاز بھیدی مزائل سے ہیلی کاپٹر کو گرایا ہے۔ وہ دعوی کررہے ہیں کہ یہ تو ایک تشویش کا موضوع ہے ا س کا مطلب تو یہ ہے کہ پاکستان میں کوئی شہری جہاز بھی محفوظ نہیں ہے تو ہیلی کاپٹر سے لیکر کمرشل جیٹ سبھی ٹی ٹی پی کے نشانے پر ہیں۔ بدقسمتی دیکھئے پاکستان کے ذریعے دئے گئے ہتھیاروں کا ان کے خلاف ہی استعمال ہورہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟