پاکستان کو ہرا کر ٹیم انڈیا نے کیا شاندار آغاز

ورلڈ کپ کرکٹ میں ہندوستان کی اس سے بہتر شروعات نہیں ہوسکتی تھی۔ایتوار کو آسٹریلیا کے شہر ایڈلیڈ کے میدان پر اپنے پہلے ہی میچ میں ٹیم انڈیا نے اپنے کٹر حریف پاکستان کو 75 رنوں سے ہرا کر ورلڈ کپ میں شاندار آغاز کیا ہے۔ پاکستان کو ہرانے میں اپنا ہی مزا ہے مانوہم نے ورلڈ کپ جیت لیا ہو۔ بھارت پاکستان میں جو ٹیم جیتتی ہے اس میں الگ جوش ہوتا ہے جو ہارے اس میں مایوسی ہوتی ہے جس کا بیان کرنا آسان نہیں ہے۔ پاکستان میں اس ہار کا بھیانک نتیجہ ہوا ۔ ٹیم انڈیا سے لگاتار چھٹی بار ہارنے کے ساتھ ہی سرحد پار سابق کرکٹروں اور مبسروں اور تنقید نگاروں اور شائقین کے درمیان  مایوسی پھیلی ہوئی تھی۔ ہر کوئی اپنی ٹیم سے بہتر ٹیم انڈیا سے ہارکے سلسلے کو روکنے کی امید کررہا تھا۔ کراچی میں کئی مقامات پر میچ دیکھنے کے لئے بڑے بڑے اسکرین لگائے گئے تھے اور یہاں بہت لوگ جمع ہوئے تھے۔ میچ کے دوران جب پاک ٹیم اچھا کھیل رہی تھی تو لوگ گاڑیوں میں ہارن بجا کر اور ہوا میں گولیاں چلا کر جشن منا رہے تھے لیکن ٹیم کے ہارنے کے ساتھ ہی شائقین مایوس ہوگئے اورکچھ تو ہار سے اتنے ناراض ہوئے کہ انہوں نے اپنے ٹی وی توڑ ڈالے۔ سوشل میڈیا میں بھی بھارت اور پاکستان کے ناظرین کے درمیان خوب تلخق رائے زنی کا تبادلہ ہوا۔ اس میچ میں کئی نئی باتیں ہوئیں ہے پہلی بار بالی ووڈ کے صدا بہار اداکار امیتابھ بچن نے خود کمنٹری کی انہوں نے راہل دراوڈ ، شعیب اختر، اروند لال، کپل دیوکے ساتھ مل کر کمنٹری کی۔ امیتابھ کی کرکٹ کی جانکاری نے سبھی کو حیرت میں ڈال دیا۔ امیتابھ کاکہناتھا کہ میں زیادہ دیر میچ نہیں دیکھتا چونکہ ڈرتا ہو کہیں ٹیم انڈیا ہار نہیں جائے۔ پاکستان کی موجودہ ٹیم ایک طرح سے ادھوری ہے ان کے اسٹار اسپینر سعید اجمل اور محمد حفیظ ٹیم میں نہیں ہیں پھر بھی بھارت پاک میچ میں جو مزا ہوتا ہے وہ دیگر دوسری ٹیموں کے ساتھ نہیں دیکھنے کو ملتا۔ وراٹ کوہلی، سریش رینا نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ وراٹ کوہلی ورلڈ کپ پاکستان کے خلاف سینچری لگانے والے پہلے ہندوستانی بنے۔ سچن کا ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف 99 رن کا ریکارڈ توڑا۔36 سال بعد کسی کھلاڑی اشونت نے ورلڈ کپ میں تین میڈن اوور پھینکے اور پاکستان  پرشاندار جیت کے ساتھ اب بھارت کو کوارٹر فائنل میں پہنچنے کے لئے پانچ میچوں میں سے صرف دو میچ جیتنے ہوں گے وہ آسانی سے جیت سکتے ہیں۔ ہماری بلے بازی مضبوط ہے لیکن بالنگ نہیں۔ لیکن پاکستان کے ساتھ ہماری بالنگ بھی شاندار رہی اب بھارت کااگلا میچ 22فروری ساؤتھ افریقہ کے ساتھ ہے۔ یہ بھارت کے لئے ایک بڑی چنوتی ہے ساؤتھ افریقہ نہ صرف ایک مضبوط ٹیم ہے بلکہ ورلڈ کپ کی دعوے دار بھی ہے۔ یہ چمپئن کا خطاب اگر بچانا ہے تو کھیل میں سنبھل کر اور ذمے داری سے کھیلنا ضروری ہے۔ فی الحال پاکستان سے جیتنے پر ٹیم انڈیا کو بدھائی۔

انل نریندر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!