بھارت الزامات کی پرویز مشرف نے کی تصدیق

جو بات برسوں سے ہندوستان کہتا آرہا ہے اس کی تصدیق اب پاکستان کے سابق صدر اور سابق فوج کے سربراہ جنرل پرویز مشرف نے کردی ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے ہی دہشت گرد تنظیموں کو کھڑا کیا ہے اور آئی ایس آئی نے یہ کام ہندوستانی مفادات کو پہنچانے کے مقصد سے انجام دیا ہے مشرف نے ایک نامور انگریزی اخبار’’ ڈا گارجین‘‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ طالبان آئی ایس آئی کے ذریعہ بنائی گئی دہشت گرد تنظیم ہے اور پاکستان 26/11حملے کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کی تنظیم جماعت الدعوہ اور حقانی نیٹ ورک سمیت کم سے کم دس دہشت گرد تنظیموں کو ہر ممکن مدد دے رہا ہے مشرف کاکہناہے کہ پاکستان کی موجودہ نواز شریف سرکار کو افغانستان میں سرگرم آتنکی تنظیم کو مدد پر روک لگا دیناچاہئے انٹرویو کو دوران مشرف مانتے ہیں کہ جب وہ اقتدار میں تھے تو ان کی حکومت نے افغانستان کی اس وقت کی حامد کرزئی سرکار کو نیچا دکھانے کی کوشش کی۔ اور انہیں ان کی راہ میں کانٹے بچھانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی تھی۔ کرزئی کی مخالفت اس لئے کی گئی چونکہ پاکستان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے میں بھارت کی مدد کی تھی۔ لیکن اب وقت آگیا ہے افغانستان کے موجودہ صدر اشرف غنی مدد کریں۔ لہذا دہشت گرد تنظیموں کو آئی ایس آئی کی طرف سے دی جارہی مدد کو فورا بند کردیناچاہئے۔ انہوںنے کہاکہ خطہ میں امن کے لئے صدر غنی امید کی آخری کرن ہے بغور مشرف یہ سچ ہے کہ انہوںنے اپنے عہد کے دوران  کرزئی نے پاکستان کو چوٹ پہنچانے کی کافی مدد کی تھی۔  اس لئے ہم اس سرکار کے خلاف کام کررہے تھے آئی ایس آئی جاسوسوں نے 2001 کے بعد طالبان کو مدد پہنچانی شروع کردی تھی۔ کرزئی سرکار بھارت کی حمایتی تھی مشرف نے کہا کہ پاکستانی فوج بھارت کے تئیں شش وپنچ میں رہتی ہے کیونکہ جنگ میں اس نے ہمیں تین بار ہرایا ہے پاکستان کو توڑ کر بنگلہ دیش کے قیام میں نئی دہلی کاپورا ہاتھ رہا ہے۔ وہ بھارت کے مخالف نہیں ہے لیکن پڑوسی دیش کے تئیں امریکہ کی منفی نظریہ استعمال سے کرنے سے نہیں چوکتے تھے جنرل مشرف کاکہناتھا کہ بھارت بھلے ہی خود کو بڑا جمہوری دیش کہے لیکن انسانی حقوق کا موافق بتائے لیکن سچائی یہ ہے کہ وہاں کوئی انسانی حقوق پر تعمیل نہیں ہے۔ اگرکسی پنڈت پر اچھوت برادری کے لوگوں کی بچھائی پڑ جائے وہ غریب بیچار ا مار دیاجاتاہے۔ دیگر نوجوانوں کی طرح وہ بھی ہندوستانی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ کے کردار کو لے کر چوکس تھے ’’را‘‘ پاکستان کو توڑنے کے لئے علیحدگی پسند طاقتوں کو مدد پہنچا رہی تھی اور دونوں’’را‘‘ اور آئی ایس آئی پر کنٹرول کیاجاناچاہئے۔ مشرف یہ اعتراف بھارت کے الزامات کی تصدیق کرتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟