براک اوبامہ۔ بھارت آپ کا خیرمقدم کرتا ہے!

دنیا کے سب سے طاقتور شخص اس سال ہمارے یوم جمہوریہ پر خاص مہمان ہونگے۔ میں بات کررہا ہوں امریکی صدر براک اوبامہ کی۔ بھارت آپ کاخیرمقدم کرتا ہے۔ ہم آپ کے ممنون ہے ۔ آپ نے ہمارے وزیراعظم نریندر مودی کی دعوت قبول کی ہے اور بھارت تشریف لائے۔ ہندوستان کو صدر اوبامہ سے کافی امیدیں ہے ایسے وقت جب دنیا میں اقتدار کے تغذیہ بدل رہے ہیں بھارت اور امریکہ کے قریب آنے سے نئے امکانات پیدا ہورہے ہیں۔ دنیا کی سب بڑی دو جمہوریتوں کاآپسی اشتراک اور بھروسہ قائم ہوا ہے۔ اوبامہ صاحب نے پچھلے دنوں امریکہ کو بھارت کا ایک اچھا ساتھی کہا تھا۔ تو ہندوستانی وزیراعظم مودی نے بھی اسی نظریات کے تحت امریکہ سے رشتے مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرد جنگ کے دودہائی بعد کے ماحول نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوری طاقتوں کو ایک محاذ پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔ تو اس کے مشترکہ نشانے ہے دونوں دیش دہشت گردی سے پریشان ہے اور چین کی بڑھتی جارحیت دونوں کے لئے باعث تشویش ہے عالمی تشویش کے ان دو بڑے مسئلوں پر موجودہ دنیا کے ماحول میں ایک دوسرے کا فطری ساتھی کہا گیا ہے اسی جذبے کے تحت جب دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات کم ہونگے۔ دونوں کے فوجی مفادات کی دوڑ مضبوط ہوگی۔ آج امریکہ نے بھارت کے تئیں اپنا نظریہ بدلا ہے اور وہ آج بھارت کو ایشیا بحر ہند علاقے میں بڑی فوجی طاقت کی شکل میں ابھرتے دیکھناچاہتا ہے اور اسی ارادے سے اسے سب سے اچھی اور جدید تکنیک والے ہتھیاروں کا سسٹم دینے کی پیش کش کررہا ہے۔
دونوں ہی ملکوں کے صدر اور وزیراعظم کو اوبامہ دورے سے فائدہ ہونے والا ہے۔ جہاں تک امریکہ کی بات ہے سیاسی کلیر کی ڈھلان پر کھڑے اوبامہ کو بھارت کے ساتھ رشتے مضبوط کرنے سے نئی ساکھ اور چمک ملے گی۔ اگر اوبامہ ہندوستانی بازار کو امریکی سرمایہ دارو ں کے لئے کھولنے کے لئے تیار ہوتا ہے تو منڈی کے دور باہر نکل رہی معیشت کو نئی راہ ملے گی۔ اوبامہ کو امید ہے کہ بھارت اپنے سینکڑوں کروڑ ڈالر نیوکلیائی اور ڈیفنس بازار کھولے گا تو فائدہ کمانے والی کمپنیاں اور ڈیموکریٹک پارٹی کے قریب آئیں گی۔ روس اور چین جیسے کٹر امریکی مخالف ملکوں کے درمیان ہندوستان سے دوستانہ رشتے دونوں ملکوں پر دباؤ بنانے میں کافی مددگار ہو نگے۔ بھارت کے ساتھ فوجی رشتے دنیا کے نقشے پر پھیلے امریکی اسٹیٹ کو بڑھاوا دیں گے۔ رہی بات بھارت وزیراعظم کی تو اگلے ڈیر ھ دہائی تک سیاسی بڑے کھلاڑی بنے رہنے کا خواب دیکھ رہے نریندر مودی کے توقعات کو چارچاند لگیں گے۔ مودی بطور عالمی لیڈر اپنی ساکھ کو مضبوط کریں گے۔ امریکہ سے نزدیکی دہشت گردی، بارڈر فائرنگ یا سرحدی تنازعے کے اشو پر پاکستان اور چین سے زیادہ سختی سے پیش آنے میں مدد ملے گی۔ نریندر مودی اس دورے میں ملاقات کے دوران پاکستان کا کھلا چیٹھا پیش کرکے اس کو بے نقاب کرسکتے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ تجارتی رشتے اور سرمایہ کاری بڑھتی ہے تو ہندوستانی نوجوانوں کے لئے نئے مواقع پیدا ہونگے۔ اور نوجوانوں، پیشہ وروں میں مودی کی پیٹھ زبردست طریقے سے بڑھے گی۔ امریکی سرمایہ کاری سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے۔ مودی چناوی وعدہ کرسکیں گے۔ دیش میں فی الحال ان کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ مسٹر مودی کو ہندوستانی مفادات کا ہر معاملے میں خیال رکھنا ہوگا۔ امریکہ ہمیشہ اپنے مفادات کے بارے میں سوچتا ہے ہمیں بھی ایسا ہی کرنا ہوگا۔ ہم برابری کی حیثیت سے بات کریں۔ جھک کر نہیں۔ براک اوبامہ کاخیرمقدم ہے سبھی ہندوستانیوں کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد! 

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟